نیویارک: امریکہ میں آرکنساس میں تین افسران کے ذریعہ ایک شخص کی پٹائی کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد انہيں معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ ویڈیو جارج فلائیڈ کے کیس سے ملتی جلتی ہے جس کو 2020 میں پولیس کے ہاتھوں ہلاک کردیا گیا تھا جس کے بعد ملک میں بلیک لائیوز میٹر موومنٹ شروع ہوا۔ آن لائن پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ان میں سے ایک اہلکار متاثرہ شخص کے سر پر مکا مار رہا تھا جب کہ دوسرے کو اس کے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور تیسرا اسے پکڑے ہوئے ہے۔ دونوں افسران کرافورڈ کاؤنٹی شیرف آفس کی یونیفارم میں تھے۔ ریاستی پولیس نے اس شخص کی شناخت گوز کریک، جنوبی کیرولائنا کے 27 سالہ رینڈل ورسیسٹر کے طور پر کی۔Three US Officers Suspended
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ورسیسٹر اپنے ہاتھوں سے اپنے سر کو ڈھانپ کر زمین پر گر جاتا ہے اور خود کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس ویڈیو کو لاکھوں مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ ٹوئٹر پر کہا گیا ہے کہ جارج فلائیڈ کے بعد ایسا کیسے ہوسکتا ہے۔ تینوں پولیس اہلکار پوری طاقت سے ایک مشتبہ شخص کو پیٹ رہے ہیں۔ اگر یہ واقعہ اس ویڈیو میں قید نہ کیا جاتا تو اس کی کہانی کچھ اور ہوتی۔ ویڈیو میں نظر نہ آنے والی ایک خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'اسے مت مارو، اس کو دوائیوں کی ضرورت ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: