اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں جمعرات کو فائرنگ کے ایک واقعے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ خیبر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ نامعلوم مسلح افراد نے صوبے کے ضلع خیبر میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی گھر گھر مہم کے دوران پولیو ورکرز کی حفاظت میں تعینات پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ اس حملے میں پولیو ٹیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور علاقے میں بچوں کو قطرے پلانے کی مہم کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔ زخمی پولیس اہلکاروں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جب کہ فرار شر پسندوں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پیر کو صوبے کے 12 اضلاع میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہوئی جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 35 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں جنوری 2021 سے اب تک رپورٹ ہونے والے تمام نئے پولیو کیسز کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی حصے کے سات پولیو سے متاثرہ اضلاع سے ہے۔ واضح رہے کہ 17 مئی کو پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک اسکول میں ہوئی فائرنگ سے ایک طالبہ ہلاک اور پانچ طالبات اور ایک استاد زخمی ہو گئے تھے۔ ایک پولیس اہلکار نے اسکول سے چھٹی کے بعد طلباء پر فائرنگ کردی۔ اس واقعے میں نو سالہ طالبہ کی موت ہوگئی ۔ وہیں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔