لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اپنی گرفتاری کے تنازع کے درمیان اتوار کو زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر جیل بھرو تحریک میں شامل ہونے والے پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کیا اور اپنے غصے کا اظہار کیا۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے کے لیے اسلام آباد پولیس ان کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد زمان پارک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کاہجوم امڈ پڑا جس کے بعد پولیس انھیں گرفتار نہیں کرسکی۔ اپریل 2022 میں اقتدار سے بے دخل ہونے والے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کے وفاداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نہ تو کبھی کسی شخص یا ادارے کے سامنے جھکا ہوں اور نہ آپ کو کبھی ایسا کرنے دونگا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے پیچھے اقتدار میں رہنے والوں کا ہاتھ تھا اور آج بھی وہ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ آپ لوگوں نے 'جیل بھرو تحریک' میں جس طرح حصہ لیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے انھیں زمان پارک بلایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے آپ کو اپنی حمایت کے لیے نہیں بلکہ شکریہ ادا کرنے کے لیے بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ صرف ایک قوم ہی کر سکتی ہے نہ کہ ایک گروہ۔ ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لیے بدترین وقت ہے کیونکہ معیشت ڈوب چکی ہے اور عوام پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ مہنگائی سے دوچار ہے۔ خان نے الزام لگایا کہ حکومتی رہنماؤں نے اپنی دولت بیرون ملک جمع کر رکھے ہیں اور انہیں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے قانونی مقدمات میں تحفظ فراہم کیا ہے۔