امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ روز یوکرین کے لیے مزید ایک ارب ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا۔امریکہ یوکرین کو ایک ارب امریکی ڈالر کی اضافی سیکورٹی امداد فراہم کرائے گا، روس اور یوکرین کے تنازع کے آغاز کے بعد سے یہ سب سے بڑا ہتھیاروں کا پیکج ہے۔US Financial Aid to Ukraine
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نئے اعلان کردہ امداد کے تحت وزارت دفاع کے اسلحہ ڈپو سے براہ راست راکٹس، گولہ بارود اور دوسرا اسلحہ یوکرین کی افواج کو فراہم کیا جائے گا۔ امریکی امداد کا اعلان ان خبروں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس یوکرین کی جانب سے جوابی حملے کو روکنے کے لیے فوجی اور اسلحہ جنوبی ساحلی شہر کی طرف منتقل کر رہا ہے۔
اعلان کردہ امداد میں ہائی موبیلیٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم (ہیمارس) کے لیے ضافی راکٹس، ہزاروں توپ کے گولے، مارٹر سسٹم اور دیگر اسلحہ شامل ہیں۔ملٹری کمانڈرز اور دیگر امریکی حکام کے مطابق ہیمارس اور آرٹلری سسٹم کا روس کے یوکرین پر قبضہ روکنے میں اہم کردار رہا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق روس کی جانب سے رواں سال فروری کے آخر میں یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک امریکہ نے یوکرین کے لیے مجموعی طور پر نو ارب ڈالر کی مالیت کے فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے انڈر سیکریٹری برائے دفاعی پالیسی کولن کاہل کا یوکرین کے لیے فوجی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنازع کے ہر مرحلے پر ہمارا فوکس یہ رہا ہے کہ یوکرین کو میدان جنگ کے بدلتے حالات کے مطابق وہ سب کچھ حاصل رہے جس کی ضرورت ہے۔ اب تک امریکہ کی جانب سے یوکرین کے لیے اعلان کردہ سب سے بڑا پیکیج ایک ارب ڈالر کا تھا جو کہ 15 جون کو کیا گیا تھا۔ لیکن یہ 350 ملین ڈالر صدارتی ڈراڈاؤن اتھارٹی اور 650 ملین ڈالر یوکرین سکیورٹی اسسٹینس انیشیوٹیو پر مشتل تھالیکن پیر کو اعلان کیے گئے پیکج کے تحت امریکہ یوکرین کو ہتھیاروں کا سسٹم اور دوسرا اسلحہ وزارت دفاع کے گوداموں سے براہ راست فراہم کرے گا۔
قبل ازیں یوکرین میں ایک جوہری پلانٹ پر گولہ باری کے کے بعد اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے خبردار کیا تھا کہ جوہری پلانٹ پر کوئی بھی حملہ 'خودکشی' کے مترادف ہے۔ ایک دیگر خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیر کو ٹوکیو میں ایک پریس کانفرس میں انہوں نے جوہری پلانٹ پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہائیوں کے بعد جوہری تصادم کا خطرہ واپس آگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے جوہری ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کا عزم کریں۔ انتونیو گتریس نے کہا کہ 'جوہری پلانٹ پر کوئی بھی حملہ خودکشی کے مترادف ہے۔ مجھے امید ہے کہ حملے بند ہوں گے اور میں یہ بھی امید کرتا ہوں کہ آئی اے ای اے کو پلانٹ تک رسائی دی جائے گی۔'
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روس یوکرین کے مزید علاقوں کو ضم کرنا چاہتا ہے، امریکہ
یو این آئی