نیویارک:غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کی قرارداد پر ہوئی ووٹنگ میں امریکہ اور روس نے حصہ نہیں لیا۔ اس قرارداد کو امریکہ کے ویٹو پاور سے بچانے کے لیے سلامتی کونسل میں کئی روز سے میٹنگوں کا دور جاری تھا۔ اس قرارداد کو منظور کرانے کے لیے امریکہ کو منایا گیا اور اُس کے مطابق قرارداد میں ترمیم بھی کی گئی۔ اس قرارداد کو متحدہ عرب امارات نے پیش کیا تھا۔ 15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 13 ووٹ ڈالے گئے۔ امریکہ اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس طرح قراداد کو بغیر کسی کے مخالفت کے منظور کر لیا گیا۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل کے اندر حماس کے اچانک حملوں کے بعد غزہ کی قرارداد کے تیسرے امریکی ویٹو سے امریکی عدم شرکت نے گریز کیا۔ روس مضبوط زبان کی بحالی چاہتا تھا۔ جو امریکہ نے نہیں کیا۔
- قرارداد کی تفصیلات:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد میں غزہ کے بھوک مری کے شکار اور مایوس شہریوں کو فوری طور پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قراداد کی منظوری کے بعد متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا نسیبیح نے کہا کہ، پھر بھی، "یہ کرسمس کا معجزہ تھا جس کی ہم سب امید کر رہے تھے۔" انہوں نے کہا کہ، اس سے غزہ کے لوگوں کو یہ اشارہ ملے گا کہ سلامتی کونسل ان کے مصائب کو کم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
- یہ مشکل تھا، لیکن ہم نے کر دکھایا:امریکی سفیر
سلامتی کونسل میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کونسل کو بتایا کہ، "یہ مشکل تھا، لیکن ہم نے کر دکھایا۔" انہوں نے کہا کہ، یہ قرارداد انسانی بحران کا خاتمہ، غزہ میں ضروری امداد حاصل کرنا اور غزہ سے یرغمالیوں کو نکالنے، بے گناہ شہریوں اور انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کے لیے دباؤ ڈالنے اور دیرپا امن کے لیے کام کرنے کی کوششوں کو تقویت دیتی ہے۔" قرارداد میں محصور پٹی میں قحط کے دہانے پر لوگوں کے لیے اشد ضروری امدادی ترسیل کی سہولت اور نگرانی کے لیے، اقوام متحدہ سے غزہ میں ضروری عملہ اور سازوسامان کے ساتھ ایک سینئر انسانی اور تعمیر نو کوآرڈینیٹر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
- روس اسے ویٹو کر دیتا، اگر اسے متعدد عرب ممالک کی حمایت حاصل نہ ہوتی: روسی سفیر
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے قرارداد کو ناکارہ قرار دیا اور امریکہ پر "شرمناک، گھٹیا اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل" اور "سخت دباؤ، بلیک میلنگ اورحربوں کا سہارا لینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد "بنیادی طور پر اسرائیلی مسلح افواج کو غزہ کی پٹی کو کلیئر کرنے کے لیے نقل و حرکت کی مکمل آزادی دے گی۔" انہوں نے کہا کہ روس اسے ویٹو کر دیتا، اگر اسے متعدد عرب ممالک کی حمایت حاصل نہ ہوتی۔
- یہ قرارداد صحیح سمت میں ایک قدم ہے: ریاض منصور