انقرہ:ترکی کے نائب صدر فرات اوکٹے نے ہفتہ کی دیر رات کہا کہ اس ہفتے کے شروع میں ملک کے جنوبی علاقے میں آنے والے دو تباہ کن زلزلوں میں مرنے والوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اوکٹے نے کہا کہ اب تک تقریباً 28 ہزار افراد ہلاک اور 80 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 93 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 32071 ٹیمیں دن رات راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے میں گرنے والی عمارتوں میں 131 مشتبہ افراد کے ذمہ دار ہونے کا تعین کیا گیا تھا۔ ایک کو گرفتار کر لیا گیا اور 113 دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔ اس سے قبل ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریذیڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے کہا تھا کہ زلزلے میں 80,278 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انادولو خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر 7.7 اور 7.6 کی شدت کے دو طاقتور زلزلوں نے پیر کو ملک کو ہلا کر رکھ دیا جس کا مرکز صوبہ کہرامنمارس تھا۔ ادانا، ادیامان، دیارباکر، گازیانٹیپ، ہٹے، کلیس، ملاتیا، عثمانیہ اور سانلیورفا سمیت 10 صوبوں میں 1.3 کروڑ سے زیادہ لوگ تباہ کن زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ شام اور لبنان سمیت کئی ممالک نے بھی ترکی میں 10 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے ہیں۔ زلزلے کے دو شدید جھٹکوں کے علاوہ ترکی میں بھی کئی ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اے ایف اے ڈی کے ایک بیان کے مطابق، کم از کم 218,406 سرچ اینڈ ریسکیو اہلکار علاقے میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔