اردو

urdu

By

Published : Dec 8, 2022, 5:15 PM IST

ETV Bharat / international

Telephonic Conversation صدارتی ترجمان ابراہیم قالن کا امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ٹیلی فونک رابطہ

ترکی صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ دونوں رہنماوں نے جی 20 کے حاشیے پر بالی میں رہنماؤں کی سطح پر ہونے والی ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عالمی اور علاقائی مسائل پر بات چیت اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔Telephonic Conversation

Etv Bharat
Etv Bharat

انقرہ: ترکی صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ ایوان صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران دوطرفہ سیاسی و اقتصادی تعلقات کے علاوہ دفاعی صنعت میں تعاون، روس یوکرائن جنگ، مشرقی بحیرہ روم، سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو، شام، عراق کی رکنیت کے عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔Telephonic Conversation

ایوان صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران دوطرفہ سیاسی و اقتصادی تعلقات کے علاوہ دفاعی صنعت میں تعاون، روس یوکرائن جنگ، مشرقی بحیرہ روم، سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو، شام، عراق کی رکنیت کے عمل پر تبادلہ خیال کیا کرنے کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف جنگ، عالمی اور بین الاقوامی مسائل، علاقائی مسائل پر غور کیا گیا۔

دونوں رہنماوں نے جی 20 کے حاشیے پر بالی میں رہنماؤں کی سطح پر ہونے والی ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عالمی اور علاقائی مسائل پر بات چیت اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کے دو اتحادیوں کی حیثیت سے ترکیہ اور امریکہ کو سٹریٹجک ترجیحات اور مشترکہ مفادات پر توجہ دینی چاہیے۔رابطے کے دوران دفاعی صنعت کے شعبے میں جاری تعاون کی اہمیت پر زور دینے کے علاوہ امریکی کانگریس کی جانب سے F-16 کی خریداری اور جدید کاری کی درخواست کی منظوری کے عمل کی غیر مشروط تکمیل کے حوالے سے ترکیہ کی توقعات سے آگاہ کیا گیا۔

رابطے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یوکرائن کی جنگ کے طول اور پھیلاؤ نے عالمی بحران کو مزید گہرا کر دیا، اس جنگ کو ختم کر کے مذاکرات کی میز پر واپس لایا جانا چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ عزم کے ساتھ بشمول قیدیوں کے تبادلے اور اناج کا معاہدے کے اپنے سفارتی اقدامات کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ PKK/PYD/YPG علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیمیں، جو ترکیہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، کو شام اور عراق میں ترکیہ کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔رابطے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردانہ حملوں کی زد میں آنے والے ترکیہ کو اقوام متحدہ کے کنونشن کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ ترکیہ ہر قسم کے دہشت گردی کے خطرات اور خطرات کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

بیان میں فن لینڈ اور سویڈن کی جانب سے ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا ذکر کیا گیا کہ جون میں میڈرڈ میں ہونے والے سہ فریقی معاہدے میں تمام وعدوں کو پورا کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia and US War of words انسانی و مذہبی حقوق کی پامالی پر امریکہ اور روس کے درمیان لفظی جنگ تیز

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details