افغانستان کی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ Taliban Supreme Leader Akhundzada کابل کے میں علماء کے تین روزہ مذہبی اجتماع (لویہ جرگہ) میں شرکت کی۔ کابل میں ملک بھر کی مذہبی شخصیات کا جمعرات سے تین روزہ اجلاس جاری ہے جس میں تین ہزار سے زائد علماء شرکت کررہے ہیں۔Clerics Gathering in Kabul
طلوع نیوز کے مطابق، ملک میں طالبان کے دوبارہ قیام کے گیارہ ماہ بعد، یہ ملک میں اسلامی علماء کا پہلا ملک گیر اجتماع ہے۔ میڈیا کو واقعے کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی تاہم ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران لڑکیوں کی تعلیم سمیت ملک کو درپیش قومی اتحاد کے مسئلے جیسے کئی اہم موضوعات پر بات کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اگست میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے اخوندزادہ شاذ و نادر ہی ہی کسی اجتماع میں شرکت کرتے ہیں۔طالبان کے سپریم لیڈر جنوبی شہر قندہار میں رہتے ہیں لیکن ان کے ٹھکانے کو اب بھی خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ہیبت اللہ اخوندزادہ طالبان کے سپریم لیڈر کی حیثیت رکھتے ہیں۔
قبل ازیں کئی علما اور شہری حقوق کے کارکنوں نے کہا کہ اسلامی اسکالرز کا اجتماع جامع ہونا چاہیے۔ بہت سے سیاست دانوں اور مقامی باشندوں نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ خواتین کے ساتھ ساتھ تمام افغان نسلی گروہوں کے نمائندوں کو بھی ہونے والے اسلامی علماء کے اجتماع (لویا جرگہ) میں مدعو کریں۔ منگل کو ہونے والے ایک اجتماع میں شرکاء نے لویہ جرگہ میں خواتین کی شمولیت کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اگر خواتین کو شامل نہیں کیا گیا تو یہ اجتماع بے معنی ہو جائے گا۔