کابل: افغانستان کے صوبہ بلخ کے طالبان گورنر جمعرات کو اپنے دفتر میں ہونے والے ایک دھماکے میں ہلاک ہوگئے، افغانستان کی مقامی میڈیا طلوع نیوز کے مطابق صوبائی پولیس کے ترجمان آصف وزیری نے بتایا کہ آج صبح ایک دھماکے میں بلخ کے گورنر محمد داؤد مزمل سمیت دو افراد ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکہ کس وجہ سے ہوا اور تاحال کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اگست 2021 میں طالبان گروپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے اس طرح ہلاک ہونے والے طالبان کے اعلیٰ ترین عہدے داروں میں مزمل ایک ہیں۔ انھیں ابتدائی طور پر مشرقی صوبے ننگرہار کا گورنر مقرر کیا گیا تھا، جہاں انھوں نے اسلامک اسٹیٹ کے کارکنوں کے خلاف لڑائی کی قیادت کی تھی، انھیں گزشتہ سال بلخ منتقل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ طالبان کے دور اقتدار میں آنے کے بعد سے اسلامک اسٹیٹ نے افغانستان میں کئی بڑے حملے کیے ہیں جس میں عام شہریوں سمیت طالبان رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں طالبان نے بھی کئی ریاستوں میں داعش کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا ہے، جس کاروائی ابھی طالبان نے کئی داعش کے کارکنوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کررتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ امارت اسلامیہ کی سیکیورٹی فورسز نے کابل کے ضلع 17 کے خیر خانہ کے علاقے میں داعش کے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے خلاف آپریشن میں دو دہشت گرد کو ہلاک کیا ہے اور ایک دیگر کو گرفتار کر لیا گیا۔ انھوں نے اس وقت کہا تھا کہ آئی ایس کے عسکریت پسندوں افغان دارالحکومت میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا جس میں دو اسالٹ رائفلیں بھی شامل ہیں۔