عمان: شام نے اردن اور عراق کے ساتھ اپنی سرحدوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔ڈان اخبار میں شائع خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس عزم کا اظہار گزشتہ روز شام کے 12 سال تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے حوالے سے عرب سفارت کاروں کے تاریخی اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا۔ اردن کے دارالحکومت عَمان میں شام، مصر، عراق، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی اور شام میں 12 برس سے جاری جنگ کے سیاسی تصفیے اوراس کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف مظاہرین پر کریک ڈاؤن کے بعد 2011 میں عرب لیگ نے شام کی رکنیت معطل کردی تھی، اس فیصلے کے بعد شام کی حکومت اور عرب ممالک کے کسی گروپ کے درمیان یہ پہلی بار مذاکرات ہورہے ہیں۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ حتمی بیان میں کہاگیا کہ عہدیداران نے بے گھر ہونے والے لاکھوں شامیوں کی رضاکارانہ وطن واپسی کی راہ اور شام کی سرحدوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مربوط کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔بیان کے مطابق دمشق نے اردن اور عراق کی سرحدوں پر اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کرنے اور اگلے ماہ تک اس بات کی نشاندہی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ ان دونوں ممالک میں کون منشیات تیار اوربیرون ملک منتقل کر رہا ہے، شام کے وزیرخارجہ فیصل مقداد نے فوری طور پر اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔