لندن: برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے سالوں بعد اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق جنگ کی حمایت کرنا ان کے سیاسی کیریئر کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ویلز میں ایک لٹریچر فیسٹول سے خطاب کرتے ہوئے ڈیوڈ ملی بینڈ عراق کی جنگ کو ’تزویراتی غلطی‘ قرار دیا اور اعتراف کیا کہ عراق کے خلاف جن کے حق میں میرا ووٹ دینا میری سیاسی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔ اس وقت میں نے حکومت کے موقف کی تائید کی تھی تاہم میں واضح نہیں تھا کہ یہ فیصلہ کتنا غلط تھا۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق جنگ کا نتیجہ مغرب کے اخلاقی دیانت اور بین الاقوامی امن اور انصاف قائم کرنے کے دعوؤں کو حقیقی نقصان پہنچنے کی صورت میں نکلا جب کہ اس جنگ نے مغرب میں دوغلے پن کے الزامات پر روس مخالف موقف کو بھی نقصان پہنچایا۔ ڈیوڈ ملی بینڈ کا کہنا تھا کہ عراق کی جنگ کے بعد جو کچھ یوکرین میں ہوا اس کے لیے جواز نہیں، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ مغرب کا دوغلاپن بہت ہی سنجیدہ نکتہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 40 سے 50 مملک نے روس کی مذمت سے انکار کیا۔ ان کے انکار کی وجہ یہ نہیں تھی کہ وہ روسی حملے کو سپورٹ کر رہے تھے بلکہ ان کو احساس تھا کہ مغرب دوغلے پن کا شکار ہے اور گذشتہ 30 سالوں کے دوران عالمی مسائل سے نمٹنے میں کمزوری کا شکار رہا ہے۔