برازیلیا:برازیل کے انتخابات میں سابق صدر جیر بولسونارو کی شکست کے بعد ان کے حامیوں نے ایک بار پھر دارالحکومت برازیلیا میں ہنگامہ برپا کردیا۔ مظاہرین پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر کانگریس (پارلیمنٹ ہاؤس)، راشٹرپتی بھون اور سپریم کورٹ میں داخل ہوگئے۔ قابل ذکر ہے کہ برازیل میں اکتوبر میں انتخابات ہوئے تھے جس میں بولسونارو کو عبرتناک شکست ہوئی تھی۔ لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کی قیادت میں بائیں بازو کی جماعت جیت گئی۔ لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے تیسری بار برازیل کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ اس کے بعد بولسونارو کے حامیوں نے انتخابی نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد سے اختلافات جاری ہیں۔ supporters of brazils far right ex president jair bolsonaro protest against president luis inacio lula da silvas
سبز اور پیلے جھنڈوں میں ملبوس مظاہرین اسپیکر کی کرسی پر چڑھ گئے۔ مظاہرین کو اسپیکر کے ڈائس پر چڑھ کر ہنگامہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ شرپسندوں کی پولیس اہلکاروں سے جھڑپیں بھی ہوتی نظر آئیں۔ مظاہرین سے متعلق کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں، جن میں فسادیوں کو کانگریس کی عمارت میں داخل ہوتے اور دروازے اور کھڑکیاں توڑتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے۔ تاہم، پولیس نے برازیلیا کے تھری پاورز اسکوائر کے ارد گرد ایک حفاظتی گھیرا بنایا تاکہ فسادیوں کو نیشنل کانگریس، پلانالٹو پیلس اور سپریم کورٹ جانے سے روکا جا سکے۔ لیکن فسادی نہ مانے اور آگے بڑھ گئے۔ اسی دوران پولیس نے فسادیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔
پی ایم مودی نے اس واقعے کی مذمت کی