اردو

urdu

ETV Bharat / international

Sudan Airspace Closure سوڈان میں صورت حال تشویشناک، فضائی حدود پندرہ جون تک بند

سوڈان میں تشویشناک صورتِ حال کی وجہ سے انسانی امداد لے جانے والی پروازوں کے علاوہ تمام سویلین پروازوں کے لیے فضائی حدود کو 15 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Sudan extends airspace closure to June 15 amid continued armed conflict
سوڈان میں صورت حال تشویشناک، فضائی حدود پندرہ جون تک بند

By

Published : Jun 1, 2023, 4:10 PM IST

خرطوم:سوڈان کی شہری ہوا بازی کی اتھارٹی نے سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے درمیان جاری مسلح تصادم کے درمیان ملک کی فضائی حدود 15 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدھ کو ایئر مین کو بھیجے گئے نوٹس میں اتھارٹی نے کہا کہ انسانی امداد لے جانے والی پروازوں کے علاوہ تمام سویلین پروازوں کے لیے فضائی حدود 15 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سوڈان کی راجدھانی خرطوم اور دیگر علاقوں میں 15 اپریل کو ہوئے مہلک مسلح تصادم کے بعد سے فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں، جس سے خرطوم کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی نیوی گیشن سسٹم متاثر ہوا ہے

سوڈان کی بحیرہ احمر کی ریاست میں گزشتہ ماہ اعلان کردہ ہنگامی حالت کی مدت میں آج رات سے 3 ماہ کے لیے توسیع کردی گئی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی سونا کے مطابق گورنر فتح اللہ الحاک احمد نے ہنگامی حالت میں توسیع کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ ریڈ سی سیکیورٹی کمیٹی نے ریاست میں دراندازی کرنے والے سلیپر سیلز کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔کمیٹی نے کہا کہ انہوں نے کرفیو اور چوکیوں میں اضافہ جیسے سخت اقدامات کیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فیصلے اپریل کے وسط سے فوج کے ساتھ تنازعہ میں مصروف نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (ایچ ڈی کے) ملیشیا کی دراندازی کی وجہ سے کیے گئے ہیں۔ خرطوم کے کچھ حصوں میں تعینات فورسز کا معائنہ کرتے ہوئے، سوڈان کی خودمختاری کونسل کے صدر اور آرمی کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان نے دھمکی دی کہ اگر یہ نیم فوجی دستے ان اپنے سرگرمیوں سے باز نہیں آتے ہیں تو وہ وہ ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج فتح تک لڑنے کے لیے تیارہے اور وہ باغیوں کو شکست سے دو چار کریں گے اور اب فتح بہت قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دوسری جانب ایچ ڈی کے نے فوج پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ جنگ بندی پر قائم ہیں اور اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدگی سے کام کررہے ہیں۔ دریں اثنا، صحت کے ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، دارالحکومت خرطوم کے میگوما یتیم خانے میں 11 بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔ نیشنل پریس کی خبروں میں بتایا گیا کہ بچوں کی موت تنازعات، صحت کی سہولیات کی کمی، غذائی قلت اور بجلی کی بار بار کٹوتی کی وجہ سے کچھ دیکھ بھال کرنے والوں کے فرار ہونے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

فریقین نے نے 20 مئی کو امریکہ اور سعودی عرب کے ذریعے ایک ہفتے کی جنگ بندی کی تھی اور فریقین نے 29 مئی کو اعلان کیا تھا کہ انہوں نے جنگ بندی معاہدے میں مزید 5 دن کی توسیع پر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ۔ انسانی امور کے کوآرڈینیشن کے لئے اقوام متحدہ کے دفتر کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، تنازع کے آغاز سے اب تک 800 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 14 لاکھ افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں، جن میں 10 لاکھ سے زائد داخلی طور پر بے گھر ہوئے ہیں اور تقریباً 3.5 لاکھ لوگ پڑوسی ممالک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ABOUT THE AUTHOR

...view details