خرطوم:سوڈان کی شہری ہوا بازی کی اتھارٹی نے سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے درمیان جاری مسلح تصادم کے درمیان ملک کی فضائی حدود 15 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدھ کو ایئر مین کو بھیجے گئے نوٹس میں اتھارٹی نے کہا کہ انسانی امداد لے جانے والی پروازوں کے علاوہ تمام سویلین پروازوں کے لیے فضائی حدود 15 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سوڈان کی راجدھانی خرطوم اور دیگر علاقوں میں 15 اپریل کو ہوئے مہلک مسلح تصادم کے بعد سے فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں، جس سے خرطوم کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی نیوی گیشن سسٹم متاثر ہوا ہے
سوڈان کی بحیرہ احمر کی ریاست میں گزشتہ ماہ اعلان کردہ ہنگامی حالت کی مدت میں آج رات سے 3 ماہ کے لیے توسیع کردی گئی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی سونا کے مطابق گورنر فتح اللہ الحاک احمد نے ہنگامی حالت میں توسیع کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ ریڈ سی سیکیورٹی کمیٹی نے ریاست میں دراندازی کرنے والے سلیپر سیلز کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔کمیٹی نے کہا کہ انہوں نے کرفیو اور چوکیوں میں اضافہ جیسے سخت اقدامات کیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فیصلے اپریل کے وسط سے فوج کے ساتھ تنازعہ میں مصروف نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (ایچ ڈی کے) ملیشیا کی دراندازی کی وجہ سے کیے گئے ہیں۔ خرطوم کے کچھ حصوں میں تعینات فورسز کا معائنہ کرتے ہوئے، سوڈان کی خودمختاری کونسل کے صدر اور آرمی کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان نے دھمکی دی کہ اگر یہ نیم فوجی دستے ان اپنے سرگرمیوں سے باز نہیں آتے ہیں تو وہ وہ ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج فتح تک لڑنے کے لیے تیارہے اور وہ باغیوں کو شکست سے دو چار کریں گے اور اب فتح بہت قریب ہے۔