خرطوم:سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد 97 ہو گئی۔ واشنگٹن پوسٹ نے سوڈانی ڈاکٹرز یونین کے حوالے سے یہ خبر رپورٹ کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پیر کی صبح تک فوجی تشدد میں 97 شہری ہلاک اور تقریباً 600 زخمی ہو چکے تھے۔ سوڈان کے ڈاکٹروں کی سنٹرل کمیٹی نے پیر کی صبح کہا کہ دارالحکومت کے جنوبی حصے میں واقع ایک ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے دہشت اور خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی لیکن مریضوں اور عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
دارالحکومت خرطوم میں عینی شاہدین نے سی این این کو بتایا کہ اتوار کی صبح کی نماز کے بعد لڑائی شدت اختیار کر گئی، رات بھر زوردار آوازیں اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ مشرقی شہر پورٹ سوڈان میں بھی سینکڑوں میل دور لڑائیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) اقتدار کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ سیاسی گروپ 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل پر بات چیت کر رہے ہیں۔ فوج کے درمیان یہ کشیدگی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان داغلو کے درمیان اختلافات کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ دراصل نیم فوجی دستوں کو مسلح افواج میں کیسے ضم کیا جانا چاہیے اور اس عمل کی نگرانی کس اتھارٹی کو کرنی چاہیے اسی بات کو لیکر دونوں جرنیلوں کے درمیان اختلافات ہیں۔