خیبر پختونخواہ: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں سینکڑوں طلبا، اساتذہ اور عوام نے علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دراصل گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے ضلع سوات کے علاقے گلی باغ میں ایک اسکول بس پر فائرنگ کردی جس میں ڈرائیور ہلاک جبکہ ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، حکومت ہمیں امن و امان اور تحفظ فراہم کرے۔ Pakistan School Bus Attack
پولیس افسر علی بادشاہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آور موقع سے فرار ہوگیا لیکن تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ زخمی طالب علم کی عمر 10 سے 11 سال کے درمیان تھی۔ مینگورہ، جس شہر میں یہ حملہ ہوا تھا، مقامی لوگوں کو خدشہ ہے کہ اسے پاکستانی طالبان نے انجام دیا ہے، لیکن پاکستانی طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری سے انکار کردیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبے کے انسپکٹر جنرل کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی طالب علم کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔