سری لنکا کے صدر نے اپنے بھائی اور وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے کو برطرف کر دیا ہے۔ باسل نے سری لنکا کو موجودہ زرمبادلہ کے بحران سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے بھارت سے اقتصادی ریلیف پیکج حاصل کرنے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ ان کی جگہ علی صابری نے لی ہے، جو اتوار کی رات تک وزیر انصاف تھے۔ باسل انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے امدادی پیکج لینے کے لیے امریکہ جانے والے تھے۔ وہ حکمراں سری لنکا پوڈوجن پیرامون (SLPP) اتحاد پارٹی میں غم و غصے کا مرکز تھے۔گزشتہ ماہ باسل پر عوامی سطح پر تنقید کرنے کے بعد کم از کم دو وزراء کو کابینہ سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ ملک کے تمام 26 وزراء نے اتوار کی رات اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وزراء کے استعفوں کے بعد کم از کم تین دیگر نئے وزراء کو بھی نامزد کیا گیا۔ سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں متحدہ حکومت بنانے پر راضی ہوجاتی ہیں تو آنے والے دنوں میں مزید وزراء کابینہ میں حلف لیں گے۔Sri Lankan Crisis
جی ایل پیرس نے وزیر خارجہ، دنیش گونا وردھنے نے وزیر تعلیم اور جانسٹن فرنانڈو نے وزیر قومی شاہراہ کے طور پر حلف لیا۔ نئی تقرریوں سے قبل صدر گوتابایا نے ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں سے اتحاد کی کابینہ میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ صدر کی اس دعوت کو حکومت کی جانب سے شدید معاشی بحران کا سامنا کرنے والے سری لنکا کے عوام کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایسے وقت میں مدعو کیا گیا ہے جب ملک کی معاشی صورتحال کو نہ سنبھالنے پر حکمران راجا پاکسے خاندان کے خلاف لوگوں میں کافی ناراضگی پائی جارہی ہے۔