سیئول: شمالی کوریا کی جانب سے بحیرہ جاپان کی طرف کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل فائر کرنے کے بعد جنوبی کوریا اور امریکہ نے اتوار کو مشترکہ فضائی مشقیں کیں جن میں امریکی جوہری صلاحیت کے حامل بی-1بی اسٹریٹجک بمبار طیارے شامل تھے۔ یونہاپ نیوز ایجنسی نے جنوبی کوریا کی فوج کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ اس سے پہلے آج یونہاپ نے کہا کہ شمالی کوریا نے مغربی ساحل پر ٹونگ چانگ ری علاقے سے ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق میزائل نے تقریباً 800 کلومیٹر (497 میل) پرواز کی اور جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرا۔
13 مارچ کو شروع ہونے والی فریڈم شیلڈ مشق کے ایک حصے کے طور پر امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقیں جزیرہ نما کوریا میں ہوئیں اور اس میں جنوبی کوریا کے ایف-35 اے لڑاکا طیارے، امریکی F-16 لڑاکا طیارے اور B-1B اسٹریٹجک بمبار بھی شامل تھے۔ اسی طرح کی ایک مشق اس علاقے میں 3 مارچ کو کی گئی تھی۔ تازہ ترین تجربہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے جواب میں شمالی کوریا کی جانب سے ہانگ سونگ-17 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لانچ کرنے کے تین دن بعد ہوا ہے۔