اردو

urdu

ETV Bharat / international

Market Blast in North Syria شام کے بازار میں دھماکہ، نو افراد ہلاک درجنوں شہری زخمی

جمعہ کو شمالی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ اپوزیشن جنگجوؤں کے زیر قبضہ قصبہ الباب میں ایک پرہجوم بازار پر راکٹ سے حملہ Market Blast North Syria کیا گیا، جس میں کم از کم نو افراد ہلاک اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے۔ الباب قصبے پر یہ حملہ ترکی کے فضائی حملے کا جواب سمجھا جارہا ہے جس میں کم از کم 11 شامی فوجی اور امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں ہلاک ہوئے تھے۔

Several Killed and Injured in Market Blast North Syria
شام کے بازار میں دھماکہ، نو افراد ہلاک درجنوں زخمی

By

Published : Aug 19, 2022, 6:11 PM IST

شمالی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ اپوزیشن جنگجوؤں کے زیر قبضہ قصبے میں جمعہ کو ایک پرہجوم بازار پر راکٹ حملے Market Blast North Syria میں کم از کم نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، یہ اطلاع حزب اختلاف کے جنگی مانیٹرنگ اور ایک پیرا میڈیکل گروپ نے دی۔ الباب قصبے پر یہ حملہ ترکی کے فضائی حملے کا جواب سمجھا جارہا ہے جس میں کم از کم 11 شامی فوجی اور امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں ہلاک ہوئے تھے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس، جو حزب اختلاف کی جنگ پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم ہے، نے اس حملے کا ذمہ دار شامی حکومتی فورسز کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ ترکی کے فضائی حملے کا بدلہ ہے۔ آبزرویٹری نے کہا کہ حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 30 ​​سے ​​زائد زخمی ہوئے۔ حزب اختلاف کے شامی شہری دفاع، جسے وائٹ ہیلمٹ بھی کہا جاتا ہے، نے کہا کہ بچوں سمیت نو افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے۔ پیرا میڈیکل گروپ نے کہا کہ اس کے ارکان نے کچھ زخمیوں اور لاشوں کو نکالا۔ شام میں حملوں کے فوراً بعد ہلاکتوں کے اعداد و شمار میں تضاد غیر معمولی بات نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Turkish Airstrikes in Syria ترکیہ کے شام پر فضائی حملے، 25 ہلاک

Syria Bus Attack: شام میں فوجی بس پر حملہ، گیارہ فوجیوں سمیت تیرہ افراد ہلاک

قابل ذکر ہے کہ ترکی نے 2016 سے شام میں سرحد پار سے تین بڑی کارروائیاں شروع کی ہیں اور شمال میں کچھ علاقوں کو کنٹرول کر رکھا ہے۔ اگرچہ گزشتہ چند برسوں میں لڑائی میں کمی آئی ہے، تاہم شمالی شام میں گولہ باری اور فضائی حملے کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے جو ملک میں باغیوں کا آخری بڑا مرکز ہے۔ شام کا تنازع جو مارچ 2011 میں شروع ہوا تھا، جس تنازعہ نے لاکھوں افراد کو ہلاک اور ملک کی 23 ملین کی آبادی کو بے گھر کر چکا ہے۔ صدر بشار الاسد کی افواج اب اپنے اتحادیوں روس اور ایران کی مدد سے شام کے زیادہ تر حصوں پر قابض ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details