ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال نے اتوار کو کہا کہ اس سال درگا پوجا کے دوران ملک کے تمام پوجا پنڈالوں کو سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور وہاں پولیس فورس تعینات کی جائے گی۔کمال نے اتوار کو ڈھاکہ سکریٹریٹ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ فیصلہ یکم اکتوبر سے شروع ہونے والی درگا پوجا کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔ پوجا کے دوران تمام منڈپوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی ضرورت ہے۔Durga Puja in Bangladesh
وزیر داخلہ نے کہا کہ پوجا پرامن طریقے سے ہو سکے اس کے لئے رضا کار منڈپوں کی حفاظت بھی کریں گے۔ پوجا کے دوران خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں اور کنٹرول روم قائم کیے جا رہے ہیں۔ شرپسندوں سے فوری نمٹنے کے لیے موبائل کورٹس بھی قائم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:
بنگلہ دیش: درگا پوجا کے دوران فرقہ وارانہ فساد، تین افراد ہلاک
دس برسوں سے بند درگا پوجا مسلم نوجوانوں کی کوششوں سے دوبارہ شروع
گزشتہ برس کومیلا کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ منڈپ میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے پولیس کو مجرموں کو جلد سے جلد پکڑنے کے قابل بنائیں گے۔ کومیلا میں پچھلے برس شرارتی عناصر نے پوجا منڈپ میں قرآن پاک کا نسخہ رکھ دیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سال ملک بھر میں منڈپوں کی تعداد بڑھ کر 32168 ہو گئی ہے۔ حکومت نے پوجا پریشدوں سے درخواست کی ہے کہ وہ سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے پوجا منڈپ کی تعداد میں اضافہ نہ کریں۔
بنگلہ دیش میں گزشتہ برس ہندو مندروں میں مبینہ توڑ پھوڑ کی گئی اور اقلیتی برادری کے گھروں اور املاک پر حملے کیے گئے۔ ان واقعات میں شرپسندوں کے ساتھ بے گناہ لوگ بھی مارے گئے۔ بنگلہ دیش کی حکومت اس سال درگا پوجا کے دوران ایسے ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے پختہ اقدامات کر رہی ہے۔ (یو این آئی)