غزہ:جنگ زدہ شمالی غزہ میں سات ہفتوں بعد فلسطینیوں نے انہیں نیند میں مارے جانے کے خوف کے بغیر آرام کیا۔ 48 دنوں میں یہ پہلی رات تھی جس میں شمالی غزہ کے باشندے غیر متوقع فضائی حملوں اور بمباری کے خوف کے بغیر سو رہے ہیں۔ کئی فلسطینیوں کا یہ خیال ہے کہ یہ جنگ بندی معاہدہ نا مکمل ہے اور یہ سراسر نا انصافی ہے کہ اس ممعاہدہ میں جنوبی غزہ میں منتقل ہوئے لوگوں کے شمالی غزہ اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کی بات شامل نہیں ہے۔ غزہ کے لوگ اس معاہدہ کو غیر منصفانہ قرار دے رہے ہیں۔ غزہ پر اسرائیل کی فوجی کارروائی کے بعد سے تقریباً 1.7 ملین فلسطینی غزہ شہر سے غزہ کی پٹی کے وسطی حصے اور جنوبی شہروں خان یونس اور رفح میں منتقل ہو گئے ہیں، جو اپنے گھروں کو واپس جانے سے قاصر ہیں۔ شمالی اور جنوبی غزہ کو الگ کرنے والی اسرائیل کی فوجی لائن کو عبور کر کے گھر واپس آنے کی کوشش کرنے پر جنگ بندی کے باوجود جمعہ کے روز تین فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ متعدد فلسطینی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں زخمی بھی ہو گئے۔
- غزہ میں جنگ بندی کا آج دوسرا دن
جمعہ (24 نومبر) سے غزہ میں چار روزہ جنگ بندی نافذ ہوگئی ہے۔ آج جنگ بندی کا دوسرا دن ہے۔ آج بھی حماس کی جانب سے کچھ یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے سپرد کیا جائے گا اور معاہدے کے تحت اسرائیل، جیلوں میں قید کچھ فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔ جمعہ کو حماس نے معاہدے کے تحت 24 یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر 24 اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس کے عملے کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ قطر کی ثالثی میں چار دن کی جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید 150 فلسطینی قیدیوں اور غزہ میں قید 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امدادی ٹرکوں کا غزہ میں داخلہ شروع ہوگیا ہے۔ فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں اسرائیلی جیلوں سے مجموعی طور پر 39 قیدی رہا کئے گئے ہیں جس میں 24 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں۔
- انسانی امداد اور ایندھن کے ٹرک غزہ میں داخل:
اسرائیل نے بتایا کہ جمعہ کی صبح جنگ بندی شروع ہونے کے بعد، مصر سے ایندھن کے چار ٹرک اور کھانا پکانے والی گیس کے چار ٹرک، ساتھ ہی امدادی سامان کے 200 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔ اسرائیل نے جنگ کے دوران غزہ میں تمام درآمدات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ پورے غزہ میں بلیک آوٹ کی وجہ بنے ایندھن پر پابندی سے متعلق اسرائیل کا کہنا ہے کہ، حماس ایندھن کا غلط استعمال کر سکتا ہے۔ جنگ بندی کے دوران، اسرائیل نے یومیہ 130,000 لیٹر (34,340 گیلن) ایندھن کی ترسیل کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ اب بھی غزہ کی 1 ملین لیٹر سے زیادہ کی تخمینی روزانہ ضروریات کا صرف ایک چھوٹا حصہ ہے۔ غزہ کے 2.3 ملین لوگوں میں سے زیادہ تر کا ہجوم علاقے کے جنوبی حصے میں ہے، جن میں سے 1 ملین سے زیادہ اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ گاہوں میں رہتے ہیں۔
- اسرائیلی فوج غزہ کے سب سے بڑے اسپتال سے پیچھے ہٹی
اسرائیلی فوج ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک غزہ کے الشفاء اسپتال کمپلیکس پر چھاپہ مار کارروائی کے بعد جمعہ کو وہاں سے ہٹ گئی۔ یہ اطلاع ایک فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے دی۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ژنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے اپنی واپسی سے قبل کمپاؤنڈ میں موجود تنصیبات میں دھماکہ کیا جس میں پاور جنریٹر، آکسیجن پمپ اور ریڈیولوجی کے آلات شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ، انہوں نے الشفا اسپتال کے نیچے زیر زمین دہشت گرد سرنگوں اور سرنگوں کے راستوں کو تباہ کر دیا ہے، جو ان کے خیال میں حماس کے اڈے کے طور پر کام کرتا تھا۔
- اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کا امکان: بائیڈن
اس ہفتے کے شروع میں اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے اس بات پر کافی بحث ہو رہی ہے کہ آیا اس معاہدے میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ جمعہ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن سے اس طرح کی توسیع کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ، "مجھے لگتا ہے کہ امکانات حقیقی ہیں۔ حالانکہ بائیڈن نے حماس کو ختم کرنے کو اسرائیل کا جائز مشن قرار دیتے ہوئے قیاس لگانے سے انکار کر دیا کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کب تک جاری رہ سکتی ہے۔
- اسرائیل کی قید سے آزاد ہونے والے فلسطینی بچوں اور خواتین کا شاندار استقبال