جدہ: اسلامی تعاون تنظیم اسرائیلی ناکہ بندی اور شدید حملوں کی زد میں غزہ کی پٹی کی صورت حال پر غور کرنے کے لیے 18 اکتوبر کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ او آئی سی کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی اپیل پر وزرائے خارجہ کی سطح پر ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں "غزہ میں فلسطینی اسرائیل تنازع سے پیدا ہونے والی کشیدگی پر بات چیت کی جائے گی"۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ اجلاس 18 اکتوبر 2023 بروز بدھ سعودی عرب کے شہر جدہ میں سیکرٹریٹ جنرل ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:Saudi suspends talks with Israel سعودیہ نے اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے بات چیت معطل کردی
غزہ پر اسرائیل کے حملوں پر عالمی برادری کے ردعمل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کے محاصرے کے بارے میں ایک بیان دیا ہے۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر احمد نے کہا، "اسرائیل کا غزہ کا محاصرہ واضح طور پر جنگی جرم ہے۔ یہ بہت سادہ اور واضح ہے۔"اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق جائز اہداف صرف فوجی اہداف ہیں، احمد نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں اس کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی بجلی، پانی اور خوراک کی بندش بھی جنگی جرم ہے۔ اقوام متحدہ کے فلسطینی نمائندے نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے حملے اجتماعی سزا کے مترادف ہیں اور غزہ کی زیادہ تر آبادی کو نسل کشی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
یو این آئی