ریاض: سعودی عرب نے ڈنمارک کے دارلحکومت میں انتہائی دائیں گروپ کی طرف سے قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے سفیر کو طلب کرلیا۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ڈنمارک کے سفیر کے ساتھ ملاقات کے دوران، سعودی وزارت خارجہ کے حکام نے ایک احتجاجی نوٹ پیش کیا جس میں ایسی ذلت آمیز کارروائیوں کو ختم کرنے پر زور دیا گیا، جن سے تمام مذہبی تعلیمات اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں اور مذاہب کے درمیان نفرت کو ہوا دے سکتے ہیں۔
انتہائی دائیں بازو کے گروپ ڈانسکے پیٹریاٹر نے 24 جولائی کو ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ایک شخص قرآن کریم کی بے حرمتی اور نذرآتش کرتے ہوئے نظر آرہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یہ مسلم دنیا میں غم و غصہ کو ہوا دینے والا حالیہ واقعہ ہے۔ اس سے قبل بھی سعودی عرب نے سویڈن میں مقیم ایک عراقی پناہ گزین کے احتجاج کی مذمت کی تھی جس نے گزشتہ ماہ اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن پاک کے صفحات کو نذر آتش کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ایک اور احتجاج میں پناہ گزین سلوان مومیکا نے قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کے لیے مقدس کتاب پر قدم رکھا لیکن اسے نذرآتش نہیں کیا، جس پر سعودی عرب نے سویڈش چارج ڈی افیئرز کو احتجاجی نوٹ بھیجا تھا۔ سعودی عرب اور عراق نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کریم کی بے حرمتی سے نمٹنے کے لیے جدہ میں قائم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس بھی طلب کیا ہے، جس کا انعقاد 31 جولائی کو متوقع ہے۔ 57 رکنی اس عالمی تنظیم کے سکریٹری جنرل حسین براہیم طٰحہ کو گزشتہ روز سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم کا فون بھی آیا تھا۔