اردو

urdu

ETV Bharat / international

Saudi and Iraq On Opec Plus اوپیک پلس فیصلے کی بھرپور پاسداری کی جائے گی، سعودی عرب اور عراق کا اظہار عزم - سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان

سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور ان کے عراقی ہم منصب حیان عبدالغنی نے اوپیک پلس گروپ کے فریم ورک کے اندر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ یاد رہے کہ اوپیک پلیس اتحاد میں پٹرولیم پروڈکٹس برآمد کرنے والے ممالک کی تتنظیم اوپیک اور روس کی قیادت غیر اوپیک پروڈیوسرز شامل ہیں۔ اوپیک پلیس نے اکتوبر میں اتفاق کیا تھا کہ 2023 کے آخر تک پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کی جائے گی۔Saudi and Iraq On Opec Plus

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Nov 25, 2022, 10:22 PM IST

ریاض:سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور ان کے عراقی ہم منصب حیان عبدالغنی نے اوپیک پلس گروپ کے فریم ورک کے اندر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا اگر ضرورت پڑی تو عالمی منڈیوں میں توازن اور استحکام کے حصول کے لیے دیگر اقدامات بھی کئے جا سکتے ہیں۔Saudi and Iraq On Opec Plus

سعودی وزارت توانائی کی طرف سے جمعرات کو عراقی ہم منصب کے ساتھ ملکر ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں وزرا نے اوپیک پلس گروپ کے حالیہ فیصلے پر عمل کیلئے اپنے ملکوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اوپیک پلس کے فیصلے کی مدت 2023 کے آخر تک ہے۔

واضح رہے اوپیک پلیس اتحاد میں پٹرولیم پروڈکٹس برآمد کرنے والے ممالک کی تتنظیم اوپیک اور روس کی قیادت غیر اوپیک پروڈیوسرز شامل ہیں۔ اوپیک پلیس نے اکتوبر میں اتفاق کیا تھا کہ 2023 کے آخر تک پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کی جائے گی۔ سعودی وزیر توانائی یہ بھی کہ چکے ہیں کہ 4 دسمبر کو اوپیک پلس گروپ کا اجلاس ہے جس میں ضرورت پڑنے پر تیل کی پیداوار میں مزید کمی کا فیصلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details