روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ 100ویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔ Russia Ukraine War یہ لڑائی گزشتہ 24 فروری کو شروع ہوئی تھی جب روس نے یوکرین پر زبردست حملہ کیا تھا۔ وہیں روس نے یوکرین کو غیر مسلح کرنے کے لیے اس حملے کو "خصوصی فوجی آپریشن" قرار دیا۔ ابتدا میں روس نے پورے یوکرین پر قبضے کی غرض سے دارالحکومت کیف تک چڑھائی کی، لیکن وہاں سخت یوکرینی مزاحمت کے بعد روس اب صرف یوکرین کے مشرقی حصے پر حملہ کررہا ہے جو روس سے متصل ہے۔
ذرائع کے مطابق یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس خطے کو روسی فوج اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ روس نے 2014 میں یوکرینی علاقے کریمیا پر قبضہ کیا تھا، اس کے بعد سے یوکرین کا مشرقی حصہ روسی نواز باغیوں کے قبضے میں ہیں۔ Russia's invasion of Ukraine enters 100th day
حملے کے 100ویں دن یوکرینی صدر زیلینسکی نے دارالحکومت کیف کے مرکز میں صدارتی دفتر کے سامنے قوم سے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ جنگ جیت جائے گا۔ یوکرین کی مسلح افواج یہاں موجود ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ لوگ ہماری ریاست 100 دنوں سے یوکرین کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فتح ہماری ہوگی۔
اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے 3,620 علاقوں پر حملہ کیا تھا، ان میں سے 1,017 علاقوں کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے، مزید 2,603 کو رہا کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا اب تک 125,000 مربع کلومیٹر یا ہمارے تقریباً 20 فیصد علاقوں پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔جو نیدرلینڈز، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے مشترکہ علاقے سے بہت زیادہ ہے۔ صدر نے کہا کہ روس نے آٹھ سال قبل یوکرین کے خلاف جنگ شروع کی تھی۔ 2014 سے 24 فروری 2022 تک، روس نے یوکرین کے تقریباً 43,000 کلومیٹر کے علاقے - کریمیا اور ڈونیٹسک اور لوہانسک کے ایک تہائی علاقوں پر کنٹرول کیا۔
یہ بھی پڑھیں: