اردو

urdu

ETV Bharat / international

Russia Ukraine War: روس یوکرین جنگ کے سو دن مکمل، زیلینسکی نے کہا فتح ہماری ہوگی

روس یوکرین کے درمیان گذشتہ 24 فروری سے شروع ہونے والی جنگ آج 100 ویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔ Russia Ukraine War لیکن ماسکو کو ابھی تک کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ہے، بلکہ یوکرین کی سخت مزاحمت کے بعد روس اب صرف یوکرین کے مشرقی حصے پر اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور ڈونباس خطے کو اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔ Russia Ukraine war 100th day

Russia's invasion of Ukraine enters 100th day
روس یوکرین جنگ کے سو دن مکمل

By

Published : Jun 3, 2022, 7:51 PM IST

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ 100ویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔ Russia Ukraine War یہ لڑائی گزشتہ 24 فروری کو شروع ہوئی تھی جب روس نے یوکرین پر زبردست حملہ کیا تھا۔ وہیں روس نے یوکرین کو غیر مسلح کرنے کے لیے اس حملے کو "خصوصی فوجی آپریشن" قرار دیا۔ ابتدا میں روس نے پورے یوکرین پر قبضے کی غرض سے دارالحکومت کیف تک چڑھائی کی، لیکن وہاں سخت یوکرینی مزاحمت کے بعد روس اب صرف یوکرین کے مشرقی حصے پر حملہ کررہا ہے جو روس سے متصل ہے۔

ذرائع کے مطابق یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس خطے کو روسی فوج اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ روس نے 2014 میں یوکرینی علاقے کریمیا پر قبضہ کیا تھا، اس کے بعد سے یوکرین کا مشرقی حصہ روسی نواز باغیوں کے قبضے میں ہیں۔ Russia's invasion of Ukraine enters 100th day

روس یوکرین جنگ کے سو دن مکمل

حملے کے 100ویں دن یوکرینی صدر زیلینسکی نے دارالحکومت کیف کے مرکز میں صدارتی دفتر کے سامنے قوم سے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ جنگ ​​جیت جائے گا۔ یوکرین کی مسلح افواج یہاں موجود ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ لوگ ہماری ریاست 100 دنوں سے یوکرین کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فتح ہماری ہوگی۔

اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے 3,620 علاقوں پر حملہ کیا تھا، ان میں سے 1,017 علاقوں کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے، مزید 2,603 ​​کو رہا کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا اب تک 125,000 مربع کلومیٹر یا ہمارے تقریباً 20 فیصد علاقوں پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔جو نیدرلینڈز، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے مشترکہ علاقے سے بہت زیادہ ہے۔ صدر نے کہا کہ روس نے آٹھ سال قبل یوکرین کے خلاف جنگ شروع کی تھی۔ 2014 سے 24 فروری 2022 تک، روس نے یوکرین کے تقریباً 43,000 کلومیٹر کے علاقے - کریمیا اور ڈونیٹسک اور لوہانسک کے ایک تہائی علاقوں پر کنٹرول کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Arms for Ukraine: امریکہ کے بعد جرمنی اور برطانیہ نے بھی یوکرین کو لانچ راکٹ سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا

Russia Ukraine War: یوکرین کو امریکی مدد سے روس ناراض، سرحدی علاقوں میں جوہری ہتھیاروں کی مشقیں شروع کی

زیلنسکی نے کہا ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں اور لاکھوں افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے، 12 ملین یوکرینی اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں اور 50 لاکھ سے زیادہ، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، ملک چھوڑ چکے ہیں۔ مسلسل گولہ باری، بمباری اور فضائی حملوں نے کئی شہروں اور قصبوں کے بڑے حصوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے، سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں میں یوکرین کا بندرگاہی شہر ماریوپول سرفہرست ہے۔

یوکرین میں روسی حملے کا خوفناک منظر

اقوام متحدہ نے یوکرین میں 9,151 شہری ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔اقوام متحدہ نے یوکرین میں 24 فروری سے شروع ہونے والے تنازعے سے 2 جون تک 9,151 شہریوں کے زخمی اور ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس میں 4,169 افراد ہلاک اور 4,982 زخمی شامل ہیں، جن میں تقریباً 200 بچے بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں دھماکہ خیز ہتھیاروں جیسے کہ توپ خانے یا فضائی حملوں سے کی گئی گولہ باری سے ہوئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (OHCHR) کے دفتر نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ حقیقی اعداد و شمار ممکنہ طور پر کافی زیادہ ہیں کیونکہ جاری جنگ کے باعث مرنے والوں کی گنتی مشکل ہے اور ہلاکتوں کی بہت سی رپورٹوں کی تصدیق ابھی باقی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details