ماسکو: روس کے جنوبی شہر یسک میں پیر کو ایک روسی جنگی بمبار طیارہ ایک نو منزلہ عمارت سے ٹکرا گیا جس میں تین بچوں سمیت کم از کم 13 افراد ہلاک اور 19 دیگر زخمی ہو گئے، حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ روسی بمبار ایس یو-34 ڈبل انجن والا سپرسونک بمبار ہے۔ اس کا استعمال ایٹمی ہتھیار کے حملے میں بھی کیاجاسکتا ہے۔ یہ تیز رفتاری سے طویل فاصلے طے کرکے حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس طیارہ میں عام لڑاکا طیاروں سے کہیں زیادہ ایندھن بھرا جاتا ہے۔ یہ روسی فضائیہ کے بہترین طیاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یوکرین کی جنگ کے دوران میدان جنگ سے دورروسی لڑاکا طیاروں کے حادثے کا یہ دسواں واقعہ ہے۔Russian Warplane Crashes
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک تربیتی پرواز کے دوران ایس یو 34 جیٹ کے دو پائلٹ جہاز کے عمارت سے ٹکرانے سے قبل پیراشوٹ کے ذریعے بحفاظت باہر نکل گئے۔ طیارے میں آگ لگنے کے بعد شدید تباہی ہوئی۔ روس کی ہنگامی وزارت نے کہا کہ امدادی کارکنوں نے پہلے کہا تھا کہ حادثے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ لیکن مزید تلاش کے بعد انہوں نے تصدیق کی ہے کہ حادثے میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ نو منزلہ بلاک میں لگنے والی آگ سے 68 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ کل شام کے حادثے میں زخمی 19 افراد زیر علاج ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے کہا، ’’طیارے سے اترنے والے پائلٹوں کی رپورٹ کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب ٹیک آف کے دوران طیارے کے ایک انجن میں آگ لگ گئی۔ جب طیارہ نیچے آیا تو وہ ایک عمارت سے ٹکرا گیا اور ایندھن کی فراہمی کے علاقے میں آگ لگ گئی۔