دبئی: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ شروع کیا۔ پوتن کو امید ہے کہ اس دورے سے امریکہ کے اتحادی دو بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک سے مشرق وسطیٰ میں حمایت حاصل کی جائے گی۔ پوتن سب سے پہلے امارات کے دارالحکومت ابوظہبی پہنچے، جہاں انھوں نے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان سے ملاقات کی۔ پوتن کا کورونا وائرس وبائی امراض اور یوکرین میں جنگ پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے پوتن کی گرفتاری کے وارنٹ کے بعد اس خطے کا پہلا دورہ ہے۔
کیونکہ نہ تو سعودی عرب اور نہ ہی متحدہ عرب امارات نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بانی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کی وجہ پوتن کو اس وارنٹ پر حراست میں لینے کی کسی خدشے کا سامنا نہیں ہے۔ پوتن پر ان ملک کے خلاف جنگ کے دوران یوکرین سے بچوں کے اغوا کے لیے ذاتی طور پر ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پوتن نے جنوبی افریقہ میں ہونے والی برکس سربراہی کانفرنس کو ان خدشات کے پیش نظر چھوڑ دیا تھا کہ وہاں پہنچنے پر انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے پوتن کا استقبال کیا۔ روسی صدر متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے بھی ملاقات کریں گے، بعد ازاں، ابوظہبی میں اپنا ورکنگ ایجنڈا مکمل کرنے کے بعد روسی صدر پوتن اسی دن سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوجائیں گے۔ وہاں وہ سعودی وزیر اعظم ولی عہد محمد بن سلمان آل سعود سے بات چیت کریں گے۔