ماسکو: روس کا ایک Su-27 جنگی طیارہ منگل کو بحیرہ اسود کے اوپر امریکی MQ-9 ریپر ڈرون سے مبینہ طور پر ٹکرا گیا۔ یہ حادثہ بین الاقوامی پانیوں کے اوپر بین الاقوامی فضائی حدود میں پیش آیا۔ امریکی فضائیہ کے جنرل جیمز ہیکر نے کہا کہ MQ-9 ڈورن بین الاقوامی فضائی حدود میں معمول کی کارروائیاں کر رہا تھا جب اسے روسی طیارے نے روکا اور اسے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں یہ ڈرون گر کر تباہ ہو گیا۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی اور اس کے اتحادی افواج علاقے میں آپریشن جاری رکھیں گی۔
امریکی دفاعی اہلکار کا کہنا ہے کہ ڈرون کے پروپیلر کو نقصان پہنچا اور ڈرون کریمیا کے مغرب میں بحیرہ اسود میں گرا۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ روسی ایس یو 27 کریمیا کی طرف جا رہا تھا اور اس واقعے کے بعد وہاں گر گیا۔ یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا Su-27 کو کوئی نقصان پہنچا ہے یا نہیں۔ درحقیقت یوکرین پر حملے کے بعد سے امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی ابھی بھی برقرار ہے۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی جیٹ طیاروں نے جان بوجھ کر ریپر ڈرون کے سامنے اڑان بھری جو بحیرہ اسود کے اوپر پرواز کر رہے تھے۔ اس کے بعد روسی جیٹ طیاروں نے مبینہ طور پر بغیر پائلٹ کے ڈرون کے سامنے ایندھن پھینکا۔ امریکی فضائیہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں روسی طیارے پر "لاپرواہی، ماحول کے لحاظ سے غیر مناسب اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں" کام کرنے کا الزام لگایا۔ امریکی فضائیہ کے جنرل جیمز بی ہیکر نےکہا کہ یہ واقعہ غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ ہونے کے علاوہ روسی فضائیہ کی اہلیت کی کمی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔