روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بدھ کے روز سرکاری دورے پر تہران پہنچنے کے فوراً بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی دعوت پر اپنے دو روزہ دورے کے دوران، لاوروف ایران کے جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے سینئر ایرانی حکام سے ملاقاتیں بھی کرنے والے ہیں۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق لاوروف یوکرین، شام اور افغانستان سے متعلق امور، تجارت اور توانائی کے تعاون کے ساتھ ساتھ تہران اور یوریشیا اور قفقاز کے علاقوں کے درمیان تعاون کی توسیع پر بھی بات چیت کی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ روس نے کہا تھا کہ روس اور ایران دونوں کو مغربی ممالک کی پابندیوں کا سامنا ہے جبکہ دونوں ملکوں کے پاس دنیا کے تیل اور گیس کے وسائل کی دولت کا بڑا حصہ ہونے کی بنیاد پر دونوں کے لیے ضروری ہے کہ باہم بات کریں اور تیل و گیس کی ترسیل کے لیے لائحہ عمل بنائیں۔ قابل ذکر ہے کہ ایران اور روس دونوں امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں، جس کی وجہ سے ان کی توانائی کے بڑے ذخائر کو عالمی منڈیوں میں بھیجنے کی صلاحیت محدود ہوگئی ہے۔ دونوں ممالک نے اپنے تعلقات کو اسٹریٹجک قرار دیا۔