روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کا تائیوان دورہ واشنگٹن کی اس خواہش کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ اپنی استثنیٰ اور اپنی لاقانونیت کا مظاہرہ کرے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹاس کے مطابق، انہوں نے یہ باتیں میانمار کی وزیر خارجہ وونا مونگ لون کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔ لاوروف نے اپنے میانمار کے دورے کے دوران کہا کہ "میں یہ نہیں بتا سکتا کہ امریکہ کا محرک کیا تھا لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ وہی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے جس کے بارے میں ہم یوکرین کے حالات کے حوالے سے بات کر رہے ہیں۔
لاروف نے مزید کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو ایسے پیش کرے کی میں جو چاہتا ہوں وہ کرتا ہوں اور اپنی لاقانونیت کا مظاہرہ کیا جائے۔ روسی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ انہیں ایسی کوئی اور وجہ نظر نہیں آتی سوائے یہ کہ وہ چین کو تائیوان کے خلاف اکسانے کی کوشش کررہا ہے جو کہ امریکہ کی جارحانہ پالیسی کی روح میں ایک واضح اشتعال انگیزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
China Taiwan Tensions: تائیوان نے چین کی فوجی مشق کو اپنی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا