اردو

urdu

ETV Bharat / international

Russian TV Journalist House Arrest: روسی عدالت نے خاتون صحافی کو نظر بند کرنے کا حکم دے دیا

روس کی ایک عدالت نے صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف احتجاج کرنے پر سرکاری ٹی وی کی خاتون صحافی کو دو ماہ نظر بند کرنے کی سزا سنائی ہے۔ روس میں یوکرین میں فوج بھیجنے کے پوتن کے فیصلے پر تنقید کرنے پر پابندی ہے۔ Russian TV Journalist House Arrest

By

Published : Aug 12, 2022, 4:01 PM IST

Russian Court Orders House Arrest for TV Journalist
روسی عدالت نے خاتون صحافی کو نظر بند کرنے کا حکم دے دیا

ماسکو: روس کی ایک عدالت نے جمعرات کو سرکاری ٹی وی کی سابق صحافی مرینا اوسیانیکووا کو اکتوبر تک گھر میں نظر بند رہنے کا حکم دیا ہے۔ ٹی وی صحافی نے لائیو پروگرام میں صدر ولادیمیر پوتن کے یوکرین پر حملے کی مذمت کی تھی۔ بدھ کے روز تفتیش کاروں نے 44 سالہ صحافی کو حراست میں لیا اور اس پر روسی مسلح افواج کے بارے میں معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا۔ اگر یہ الزام ثابت ہوا تو پھر دو بچوں کی ماں کو 10 برس تک قید ہو سکتی ہے۔Russian TV Journalist House Arrest

دراصل مارچ میں مرینا اوسیانیکووا، جو اس وقت چینل ون ٹیلی ویژن کی ایڈیٹر تھی، اس وقت عالمی سرخیوں میں آئیں جب وہ شام کے وقت نیوز سیٹ پر ایک پوسٹر لے کر پہنچ گئیں، جس پر 'نو وار' لکھا ہوا تھا۔ تاہم، گھر میں نظربندی کا اس احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ نظر بندی جولائی کے وسط میں کریملن کے قریب خواتین کے ایک احتجاج سے منسلک ہے، جب اووسیانکووا نے احتجاج کے دوران ایک پوسٹر لیا ہوا تھا جس میں لکھا تھا 'پوتن ایک قاتل ہے، اس کے سپاہی فاشسٹ ہیں'۔ انہیں جمعرات کو ماسکو کی باسمنی ضلعی عدالت میں کئی پولیس اہلکاروں نے گھیرے ہوئے ایک پنجرے میں رکھا گیا تھا اور اس کے ہاتھ میں ایک نشان تھا جس پر لکھا تھا، 'مردہ بچے خواب میں تمہیں اذیت دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Russian TV Journalist Quits Job: روسی ٹی وی صحافی نے چھوڑی سرکاری ملازمت، پناہ کی پیش کش ٹھکرائی

Russia Ukraine War: روسی چینل کے ملازمین لائیو شو کے دوران مستعفی

صحافی کے وکیل دمتری زاخوتوف نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر لکھا کہ سوویت یونین کے سب سے سفاک سیریل کِلر آندرے چیکاتیلو کو بھی اس طرح کی نگرانی میں نہیں رکھا گیا تھا۔ بند کیمرہ سماعت کے دوران، عدالت نے فیصلہ دیا کہ مرینا اوسیانیکووا کو 9 اکتوبر تک گھر میں نظر بند رکھا جائے۔ زاخواتوف نے کہا، مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ کیا کہنا ہے لیکن یقینا یہ اچھا ہے کہ یہ جیل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ روس کی جانب سے 24 فروری کو یوکرین میں فوج بھیجنے کے پوتن کے فیصلے پر تنقید کرنے کی پابندی ہے۔ اس کے ساتھ ہی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے روسی سرکاری ٹی وی کے لیے کام کرنے والی مرینا اوسیانیکووا کو سیاسی پناہ یا قونصلر تحفظ کی دیگر اقسام کی پیشکش کی ہے۔ اس سال کے شروع میں، پوتن کے ممتاز ناقدین الیا یاشین اور ولادیمیر کارا مرزا کو ماسکو کے یوکرین حملے کی مذمت کرنے پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details