کیف: یوکرینی حکام نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ روسی افواج نے یوکرین کے مقبوضہ حصوں میں یورپ کے سب سے بڑے زاپورزہزیا جوہری پاور پلانٹ کے قریبی شہروں پر میزائل اور توپ سے حملے کیے ہیں۔ جس کی وجہ سے جوہری پاور پلانٹ کی حفاظت کے حوالے سے بھی خدشات پیدا ہوگئے ہیں جو اس وقت روسی قبضے میں ہے اور جسے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔Russia Ukraine War
نیپروپیٹروسک علاقے کے گورنر ویلنٹن ریزنیچینکو نے کہا کہ نیکوپول اور مارہانیٹ پر گراڈ میزائلوں اور توپ کے گولوں سے حملہ کیا گیا۔ یہ علاقہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب دریائے ڈینیپر کے صرف 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ روسی فوج نے جنگ کے شروع میں جوہری پلانٹ پر قبضہ کر لیا تھا لیکن اسے یوکرین کے اہلکار چلا رہے ہیں۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر پلانٹ پر گولہ باری کا الزام لگاتے رہے ہیں، جس سے علاقے میں جنگ اور تباہی کا خدشہ ہے۔
حکام نے جمعہ کے روز پلانٹ کے قریب رہنے والے لوگوں میں آئوڈین کی گولیاں تقسیم کرنا شروع کردی ہیں تاکہ تابکاری کی صورت میں ان کی حفاظت کی جا سکے۔ یوکرین کی جانب سے شیلنگ کا دعویٰ پلانٹ کو عارضی طور پر بند کیے جانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔حکام کے مطابق ٹرانسمیشن لائن میں آگ لگنے کے باعث پلانٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔حالیہ سیٹلائٹ تصاویر میں کیمپس میں لیبارٹری سے پچھلے کئی دنوں سے شعلے اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: