اردو

urdu

ETV Bharat / international

Russia Ukraine War: 'روسی فوج کو جنگی جرائم کے لیے فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے' - روس یوکرین اپڈیٹ

یوکرین کے مختلف حصوں بالخصوص بوچا سے منظر عام پر آنے والی خوفناک تصاویر نے دنیا میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے اور جنگی جرائم کے الزام میں روس کے خلاف مقدمہ چلانے اور سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ زیلنسکی نے یو این ایس سی میں روسی فوج پر جنگی جرائم کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارت نے بوچا قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے یو این ایس سی میں آزادانہ تحقیقات کی حمایت کی ہے۔ پوپ نے یوکرین کے بحران میں شہری ہلاکتوں کی مذمت کی اور کہا کہ اس جنگ کو ختم کرو، ہتھیاروں کو ختم کرو، موت اور تباہی کو روک دو۔Russia Ukraine War

Russia Ukraine war 42th day
یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کا آج 42 واں دن

By

Published : Apr 6, 2022, 10:25 PM IST

یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کا آج 42 واں دن ہے۔Russia Ukraine war 42th day برطانوی ملٹری انٹیلی جنس کے مطابق ماریوپول میں شدید لڑائی اور روسی فضائی حملے جاری ہیں۔یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا کہ شہر میں انسانی صورت حال بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ "بقیہ 160,000 رہائشیوں میں سے زیادہ تر کے پاس روشنی، مواصلات، دوا اور پانی نہیں ہے۔ روسی افواج نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کو روک دیا ہے، ممکنہ طور پر محافظوں پر ہتھیار ڈالنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔ جبکہ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس کی افواج ماریوپول کو یوکرینی قوم پرستوں سے آزاد کرائیں گی۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سالماتی کونسل سے روسی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے، یواین ایس سی میں لاشوں کے ڈھیر کی ایک مختصر ویڈیو فوٹیج دکھائی گئی ہے۔زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کو بتایا کہ روسی فوج کو جنگی جرائم کے لیے فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق کیف کے آس پاس کے شہروں سے 410 شہریوں کی لاشیں ملی ہیں، جہاں سے روسی فوج نے حالیہ دنوں میں قبضے کے بعد واپس لوٹی تھی۔ دارالحکومت کے شمال مغرب میں بوچا میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے نامہ نگاروں نے 21 لاشیں دیکھیں۔ ہلاک ہونے والوں میں نو افراد کا ایک گروپ شامل تھا جن کا لباس عام شہریوں جیسا تھا اور انہیں قریب سے گولی ماری گئی تھی۔کم از کم دو کے ہاتھ ان کی پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے تھے۔ اس واقعے کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔Russia Ukraine War

زیلنسکی نے یوکرین کی جنگ کو دوسری جنگ عظیم کے بعد بدترین سانحہ قرار دیا: جنگ کے درمیان، زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روسی فوجیوں پر دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے زیادہ وحشیانہ مظالم کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ اسلامک اسٹیٹ گروپ جیسے دہشت گردوں سے مختلف نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے شہریوں کے ہاتھ پاؤں کاٹے، ان کے گلے کاٹے۔ خواتین کی عصمت دری کی گئی، بچوں کے سامنے قتل کیا گیا۔ ان کی زبانیں کھینچ لی گئیں کیونکہ حملہ آوروں نے وہ نہیں سنا جو وہ ان سے سننا چاہتے تھے۔ زیلنسکی نے اسے دوسری جنگ عظیم کے بعد بدترین سانحہ قرار دیا۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کو چیلنج کیا ہے کہ وہ "فوری طور پر کارروائی کریں" یا "خود کو مکمل طور پر تحلیل کر دیں"۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل، انتونیو گوٹیریئس نے کہا کہ جنگ "بین الاقوامی نظام اور عالمی امن کے فن تعمیر کے لیے اب تک کے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ "بوچا میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی ہولناک تصاویر کو کبھی نہیں بھولیں گے"۔

دوسری جانب بھارت نے یوکرین کے بوچا شہر میں شہریوں کی ہلاکت کی خبروں کو ’انتہائی پریشان کن‘ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس عمل کی شدید مذمت کی۔روس نے بوچا کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو ایک بدترین جعلسازی قرار دیا ہے جس کا مقصد روسی فوج کو بدنام کرنا ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ روسی فوجی عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنا رہے ہیں۔ وہیں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ بوچا میں لاشوں کی دریافت اشتعال انگیزی تھی جس کا مقصد ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات کو ناکام بنانا تھا۔

پوپ نے یوکرین کے بحران میں شہری ہلاکتوں کی مذمت کی: پوپ فرانسس نے بدھ کے روز یوکرین کے پرچم کو چومتے ہوئے بوچا شہر میں شہریوں کے قتل کی مذمت کی۔ ویٹیکن میں ایک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، پوپ نے کہا: "یوکرین میں شہریوں، خواتین اور بچوں کے خلاف ظلم کیا جا رہا ہے۔ راحت اور امید کی بجائے یوکرین سے حالیہ تنازعے کی خبریں آرہی ہیں جو بوچا میں ہونے والے قتل عام جیسی نئی بربریت کو ظاہر کرتی ہیں۔ اس جنگ کو ختم کرو، ہتھیاروں کو ختم کرو، موت اور تباہی کو روک دو"۔ اس دوران انہوں نے یوکرین سے لائے گئے جھنڈے کو بھی بوسہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہداء کے شہر بوچا سے لایا گیا ہے۔ ان کا ایسا کرنا تمام حاضرین کو بہت پسند آیا۔

اپنے خطاب کے آخر میں انھوں نے کچھ پناہ گزین یوکرینی بچوں کو اسٹیج پر بلاکر کہا، ’’ان بچوں کو محفوظ جگہ کی تلاش میں فرار ہوکر ایک اجنبی شہر میں آباد ہونا پڑا ہے۔ یہ خود جنگ کا نتیجہ ہے۔ انہیں مت بھولنا، یوکرین کے لوگوں کو مت بھولنا"۔جنگ روکنے میں ناکامی پر بین الاقوامی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے پوپ نے کہا کہ ہم نے یوکرین میں جاری جنگ کے دوران اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیموں کا کردار دیکھا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد امن کے نئے دور کی بنیاد رکھنے کی کوششیں کی گئیں۔ لیکن بدقسمتی سے طاقتور ممالک کے درمیان مقابلے کی پرانی روایت جاری رہی۔ ہم اس وقت یوکرین میں جنگ کے دوران بین الاقوامی اداروں کی نااہلی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

یوکرین میں جانوروں کی پناہ گاہ میں 300 کتے مردہ پائے گئے: یوکرین کے بوروڈینکا سے روسی فوجیوں کے انخلاء کے بعد علاقے میں جانوروں کی پناہ گاہ میں 300 کتے مردہ پائے گئے ہیں۔ روزنامہ اخبار ڈیلی میل نے کیف کے شمالی علاقہ بوروڈینکا میں واقع جانوروں کی پناہ گاہ کے حوالے سے بتایا کہ روسی فوج نے 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے فوراً بعد 485 کتوں کو پنجرے میں بند کر دیا تھا۔ یکم اپریل کو جب یوکرینی کارکنان واپس آئے تو ان میں سے صرف 150 زندہ تھے۔ اس کے ساتھ ہی 27 کتوں کی حالت تشویشناک تھی جنہیں جانوروں کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اینیمل شیلٹر سینٹر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ایک ماہ سے بھوک سے مرنے والے کتوں کی لاشوں کا ڈھیر دیکھا جا سکتا ہے۔ ڈیلی میل نے رپورٹ کیا کہ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ کتوں نے خوراک کی کمی کے باعث اپنے مردہ ساتھیوں کی لاشیں کھانا شروع کر دی تھیں۔

امریکہ، اس کے اتحادی روس میں نئی ​​سرمایہ کاری پر پابندیاں عائد کریں گے: امریکہ یوکرین میں روس کے جنگی جرائم کے جواب میں یورپی یونین (EU) اور گروپ-7 (G7) ممالک کے تعاون سے بدھ سے روس میں نئی ​​سرمایہ کاری پر پابندیاں عائد کرے گا۔ ایک امریکی اہلکار نے یہ اطلاع دی۔ افسر نے اس سلسلے میں اعلان سے قبل اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر یہ جانکاری دی۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ "ہم نے بوچا میں جو کچھ دیکھا ہے وہ کسی بدمعاش یونٹ کا بے ترتیب عمل نہیں ہے۔ یہ جان بوجھ کر قتل کرنے، تشدد کرنے، عصمت دری کرنے، مظالم کرنے کی مہم ہے۔"

یورپی یونین کمیشن نے روس کے خلاف پابندیوں کے 5ویں پیکیج کا اعلان کیا: یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لین نے منگل کے روس کے خلاف پابندیوں کے پانچویں پیکیج کا اعلان کیا، جس کے تحت روس سے کوئلے سمیت دیگر چیزوں کی درآمد پر مکمل پابندی ہوگی۔ ارسلا نے یورپی یونین کے مشرقی شراکت داروں کے ساتھ ملاقات سے قبل کہا"اس پابندی کے تحت، پہلے کوئلے کی 4 بلین یورو (440 ملین ڈالر) کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے گی"۔ اس سے روس کی آمدنی کا ایک اور ذریعہ کم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین وی ٹی بی سمیت چار بڑے روسی بینکوں سے لین دین پر بھی پابندی لگائے گی۔ اس کے ساتھ یورپی یونین کی بندرگاہوں تک روس سے چلنے والے بحری جہازوں پر بھی پابندی ہوگی۔ ارسولا نے کہا کہ "کچھ ضروری اشیاء جیسے کہ زراعتی مصنوعات، خوردنی اشیاء، انسانی امداد اور توانائی کو پابندی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔" اس کے علاوہ، ہم روسی اور بیلاروسی روڈ ٹرانسپورٹ آپریٹرز پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کریں گے۔

روس نے ایٹمی حملے کے خدشات کو مسترد کیا: اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل نمائندے دمتری پولینسکی نے یوکرین کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات کو مسترد کیا ہے۔ پولینسکی نے منگل کو اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کی میٹنگ میں کہا کہ ’’روس جوہری صلاحیت کا استعمال صرف اپنے اور/یا اس کے اتحادیوں کے خلاف جوہری اور دیگر قسم کے تباہی کے ہتھیاروں کے استعمال کے جواب، ملک کے خلاف جارحیت یا پھر ریاست کے وجود پر خطرہ آنے پر ہی کرے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ معیار کسی بھی طرح یوکرین پر لاگو نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ روس اس اصول پر سختی سے کاربند ہے کہ جوہری جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہو سکتا۔ اسے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے‘‘۔ پولینسکی نے کہا کہ یوکرین کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

روسی فوج دوبارہ منظم ہو رہی ہے، ڈونباس پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے: یوکرینی فوج کے جنرل اسٹاف نے کہا کہ روس اپنی افواج کو دوبارہ منظم کر رہا ہے اور ڈونباس پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔جنرل اسٹاف کے فیس بک پیج پر شائع ہونے والی خبر میں کہا گیا ہے کہ ’’ہمارا مقصد ڈونیٹسک اور لوہانسک پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ فیس بک پوسٹ کے مطابق روسی فوج ڈونیٹسک اور لوہانسک کے ساتھ ساتھ پوپاسنا اور روبیزنے جیسے شہروں پر اپنا کنٹرول قائم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ روسی افواج ماریوپول پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details