ماسکو: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ روس نے ترکیہ، یوکرین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کو اناج کے معاہدے کو جاری رکھنے پر اپنے اعتراضات سے آگاہ کر دیا ہے اور روس نے باضابطہ طور پر یوکرین کو مطلع کیا کہ اناج کا سودا 18 جولائی سے ختم ہو رہا ہے۔ یہ معاہدہ اقوام متحدہ اور ترکیہ کی ثالثی میں ہوا تھا، جس میں متعدد دفع توسیع بھی کیا گیا اور اس معاہدے نے خوراک کے عالمی بحران کو کم کرنے میں کافی مدد کی تھی۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ اناج کے معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے پر غور کرے گا جب وہ مثبت نتائج دیکھے گا لیکن وعدہ نہیں کرسکتا۔ روس کا کہنا ہے کہ اگر وہ ٹھوس نتائج دیکھتا ہے تو وہ بحیرہ اسود کے اناج کی برآمد کے معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے پر غور کرے گا لیکن ابھی تک اس کے مطالبات پورے نہیں ہوئے ہیں۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے جس کی توسیع کی مدت آج ختم ہو رہی ہے کے بارے میں کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن انسانی ہمدردی کے پل کو جاری رکھنے کے حق میں ہیں۔ صدر ایردوان نے ان خیالات کا اظہار سعودی عرب روانگی سے قبل استنبول کے اتاترک ایئرپورٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعات کو مزید تباہی، آنسو بہانے اور ڈرامے کا باعث بننے سے روکنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، ایردوان نے کہا کہ بحیرہ اسوداناج راہدری کا معاہدہ جو پہلا سال مکمل کرنے والا ہے دراصل ہماری سفارتی کامیابی ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اس اقدام کی بدولت 33 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی مصنوعات عالمی منڈیوں میں بھیجی گئی ہیں ، اس طرح کم آمدنی والے بہت سے ممالک کو خوراک کے بحران سے بچالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے حالیہ دنوں میں بحیرہ اسود کے معاہدے جس کی میعاد آج ختم ہو رہی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دیے گئے بیان کے باوجود، مجھے یقین ہے کہ روسی فیڈریشن کے صدر پوتن انسانی ہمدردی کے اس پل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ شاید اس دوران، اگست کا انتظار کیے بغیر، ہم صدر پوتن کے ساتھ فون کال کے ذریعے اس بارے میں کوئی قدم اٹھا سکتے ہیں۔