ماسکو: روس نے جنوبی یوکرین میں زاپورزہزیا نیوکلیئر پلانٹ Zaporizhzhia Nuclear Power Plant کے ارد گرد کے علاقے کو مکمل طور پر غیر فوجی بنانے کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔ بی بی سی نے ایک روسی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ اس اقدام سے پلانٹ مزید کمزور ہو جائے گا۔ یہ اپیل یوروپ کے سب سے بڑے نیوکلیائی پلانٹ کے مقام پر سکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان سامنے آئی ہے کیونکہ روس اور یوکرین دونوں نے ایک دوسرے پر علاقے میں گولہ باری کرنے کا الزام لگایا ہے۔
بی بی سی نے بتایا ہے کہ مارچ سے ہی روس کے کنٹرول میں آئے اس پلانٹ یوکرینی کارکن چلا رہے ہیں۔ 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد روسی فوجیوں کی طرف سے قبضے میں لئے جانے والے اولین مقامات میں سے یہ ایک علاقہ ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے جمعرات کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ترک رہنما رجب طیب ارودگان کے ساتھ کیف میں ملاقات کے بعد یہ انتباہ جاری کیا۔ اس نے متنبہ کیا، "زاپورزہزیا کو کوئی بھی ممکنہ نقصان خودکشی کے مترادف ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: