اردو

urdu

ETV Bharat / international

Gas Pipeline to Europe: روس نے ایک بار پھر یورپ کے لیے گیس کی بڑی پائپ لائن بند کردیا - روسی گیس پائپ لائن

روس نے مرمت کا حوالہ دیتے ہوئے یورپ کو گیس سپلائی کرنے والی اپنی بڑی گیس پائپ لائن نورڈ اسٹریم 1 کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد یورپی یونین کی پابندیوں کا سامنا کرنے والے روس نے 189 دن کی جنگ کے بعد یہ قدم اٹھایا ہے۔Gas Pipeline to Europe

Russia once again to shuts gas pipeline to Europe
روس نے ایک بار پھر یورپ کے لیے گیس کی بڑی پائپ لائن بند کردی

By

Published : Aug 31, 2022, 9:41 PM IST

برلن: روس میں سرکاری توانائی کے بڑے ادارے گزپروم نے کہا کہ نورڈ اسٹریم -1 پائپ لائن اگلے تین دنوں تک بند رہے گی۔ روس پہلے ہی پائپ لائن کے ذریعے گیس کی برآمدات کو کافی حد تک کم کر چکا ہے، لیکن وہ مغربی ممالک کو سزا دینے کے لیے توانائی کی سپلائی کے استعمال کے لیے یوکرین کے حملے پر پابندیوں کی تردید کرتا ہے۔ نورڈ اسٹریم 1 پائپ لائن بحیرہ بالٹک کے نیچے سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب روسی ساحل سے شمال مشرقی جرمنی تک 1200 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔Gas Pipeline to Europe

اسے 2011 میں شروع کیا گیا تھا اور اس پائپ لائن کے ذریعے روزانہ زیادہ سے زیادہ 170 ملین کیوبک میٹر گیس روس سے جرمنی بھیجی جاتی ہے۔ روس کے مطابق پائپ لائن کو مرمت کے لیے جولائی میں دوبارہ دس دن کے لیے بند کیا گیا تھا۔ اسی طرح، روس ناقص آلات کی وجہ سے حال ہی میں صرف 20 فیصد گنجائش والی پائپ لائن چلا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Russian Ukraine Conflict: جرمنی نے نارڈ اسٹریم 2 گیس پائپ لائن منصوبے کو روک دیا

یورپی رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ روس گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش میں پائپ لائن کو بند رکھنے کی حد کو آگے بڑھا سکتا ہے۔ فرانس کے توانائی کی تقسیم کے وزیر اگنیس پریمیر رینچر نے منگل کو روس پر "گیس کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے" کا الزام لگایا۔ انہوں نے یہ بات اس وقت کہی جب گیز پروم نے کہا کہ وہ فرانسیسی توانائی کمپنی اینجی کو گیس کی تقسیم روک دے گی۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مغربی پابندیوں نے روسی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا کر رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔ انہوں نے اصرار کیا کہ پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے "تکنیکی مسائل" روس کو گیس کی فراہمی سے روک رہے ہیں۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details