یوکرین میں جاری جنگ Russia Ukraine War کی شدت میں اضافہ کرتے ہوئے روس نے اس ہفتے کریمینچک شہر کے ایک پرہجوم شاپنگ مال، اڈیسا شہر اور دارالحکومت کیف میں رہائشی عمارتوں پر میزائل داغے۔ یہ میزائل حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب مغربی ممالک کے رہنما یورپ میں جی سیون کے سربراہی اجلاس کے لیے جمع ہوئے تھے۔کیا یہ حملے روسی صدر ولادیمیر پوتن کا پیغام ہیں؟ کیونکہ مغربی ممالک یوکرین کو اپنی مزاحمتی صلاحیت بڑھانے کے لیے مزید موثر ہتھیار دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور یوکرین کو یورپی یونین میں شامل کرنے میں بھی مصروف ہے۔Russia is firing missiles at Ukrainian citizens
کیف کے میئر وٹالی کلِٹسکو نے کہا کہ 26 جون کو میزائل فائر کیے گئے جب یورپی یونین کے رہنماؤں نے متفقہ طور پر یوکرین کو تین دن پہلے یورپی یونین کے لیے امیدوار کا درجہ دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک علامتی حملہ ہو سکتا ہے کیونکہ گروپ آف سیون اور نیٹو کے رہنما ملاقات کرنے اور ماسکو پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔کیف میں ہونے والے اس حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یورپ میں امریکی فوجی دستوں کے سابق کمانڈنگ جنرل ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل بین ہوجز نے حملوں اور اجلاسوں کے تار جوڑتے ہوئے کہا کہ روسی مغربی ممالک کے رہنماؤں کی توہین کر رہے ہیں۔ روس نے کیف پر حملے کے ایک دن بعد یوکرین کے مرکزی شہر کریمینچوک میں ایک پرہجوم شاپنگ مال پر میزائل حملے کیے، جب G-7 رہنماؤں نے اپنے سالانہ سربراہی اجلاس کے دوران یوکرین کے لیے مزید حمایت پر بات کرنے کے لیے جرمنی میں ملاقات کی جس میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے۔