ماسکو: وال اسٹریٹ جرنل کے لیے کام کرنے والے ایک امریکی صحافی ایوان گرشکووچ کو روس میں فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے واشنگٹن کے لیے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ یہ اقدام یوکرین میں روس کی فوجی مداخلت کے بعد کسی غیر ملکی صحافی کے خلاف کی جانے والی سب سے سخت کارروائی ہے۔ روس کی اعلیٰ سیکورٹی ایجنسی (ایف ایس بی) نے ایک بیان جاری کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایون گرشکووچ، جو ایک امریکی شہری ہے، روس کی ایک ملٹری فیکٹری کے حوالے سے سرکاری خفیہ دستاویزات جمع کر رہا تھا، لیکن اس نے الزام کی حمایت کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے اپنے بیان میں کہا کہ ایوان گرشکووچ امریکی جانب سے ایک اسائنمنٹ پر کام کرتے ہوئے، روس کے ملٹری-انڈسٹریل کمپلیکس کے کاروباری اداروں میں سے ایک کی سرگرمیوں کے بارے میں خفیہ معلومات جمع کر رہا تھا۔ ایف ایس بی نے فیکٹری کا نام یا مقام ظاہر نہیں کیا، لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ گیرشکووچ کو یورالز کے شہر یکاترین برگ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ وہ ایف ایس بی کے الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے اور ہمارے قابل اعتماد رپورٹر ایون گرشکووچ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے فکر مند ہے۔ جرنل نے کہا کہ وہ ایوان اور اس کے خاندان کے ساتھ کھڑا ہے۔ وہیں ماسکو میں امریکی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ روس کی کوریج کرنے والے غیر ملکی صحافیوں نے گرشکووچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک پیشہ ور صحافی ہے جاسوس نہیں۔