روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرین کے شہر اوڈیسا کی بندرگاہ میں ایک فوجی کشتی کو نشانہ بنانے کے علاوہ، Russia Strikes on Odesa Port اس نے امریکی فراہم کردہ ہارپون اینٹی شپ میزائلوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ جنوبی بندرگاہ پر حملہ ہفتے کے روز ہوا، جو کہ بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات کو روکنے اور جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی خوراک کی عالمی بحران کو کم کرنے کے لیے ایک معاہدے Russia Ukraine Grain Deal پر دستخط کیے جانے کے ایک دن بعد ہوا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اوڈیسا بندرگاہ پر روس کے حملوں کو بربریت قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ انہوں نے روس کے ساتھ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے امکان کو ختم کر دیا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ معاہدے عالمی تباہی کو روکنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے جو دنیا کے بہت سے ممالک میں سیاسی افراتفری کا باعث بن سکتی ہے۔
یوکرین کے صدر کے اقتصادی مشیر نے کہا کہ یوکرین آٹھ سے نو ماہ میں 60 ملین ٹن اناج برآمد کر سکتا ہے، لیکن اوڈیسا کی بندرگاہ پر روس کے حملے نے ظاہر کیا کہ یہ یقینی طور پر اتنا آسان نہیں ہوگا۔اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق، یوکرین دنیا کے سب سے بڑے اناج برآمد کنندگان میں سے ایک ہے، جو عالمی منڈی میں سالانہ 45 ملین ٹن سے زیادہ سپلائی کرتا ہے۔
اس سے قبل ترکی کے وزیر دفاع ہولوسی آکار نے کہا ہے کہ روسی حکام نے انقرہ کو بتایا کہ روس کا یوکرین کی مرکزی بحیرہ اسود کی بندرگاہ اوڈیسا پر حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔آکار نے ترکی کی حکومت کے زیر انتظام انادولو ایجنسی کو بتایا، "روس ہمارے رابطے میں ہے روسیوں نے ہمیں بتایا کہ ان کا ان حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ اس معاملے کی بہت باریک بینی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔"