نیویارک:فاکس نیوز کی تخلیق سے امریکی سیاست میں ایک طاقتور شخصیت کے طور پر ابھرنے والے 92 سالہ آسٹریلوی میڈیا میگنیٹ روپرٹ مرڈوک فاکس کی پیرنٹ کمپنی اور اس کی نیوز کارپوریشن میڈیا ہولڈنگز دونوں کے سربراہ کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ فاکس نے جمعرات کو کہا کہ نومبر میں بورڈ کی ہونے والی میٹنگ میں مرڈوک دونوں کمپنیوں کے چیئرمین ایمریٹس بنیں گے۔ ان کے بیٹے، لچلان، نیوز کارپوریشن کے چیئرمین بنیں گے اور فاکس کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر بنے رہیں گے۔لچلان مرڈوک نے کہا کہ ہم شکر گزار ہیں کہ وہ چیئرمین ایمریٹس کے طور پر خدمات انجام دیں گے اور جانتے ہیں کہ وہ دونوں کمپنیوں کو قابل قدر مشورے فراہم کرتے رہیں گے۔ فاکس نیوز کے علاوہ روپرٹ مرڈوک نے فاکس براڈکاسٹ نیٹ ورک شروع کیا تھا۔وہ وال سٹریٹ جرنل اور نیویارک پوسٹ کے بھی مالک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیائی اخبارات میں شائع رپورٹزپر بھارت کا شدید ردعمل
روپرٹ مرڈوک نے 2019 میں والٹ ڈزنی کمپنی کو بہت سے تفریحی اثاثوں کی فروخت کی جس کے بعد انھوں نے اپنے کارپوریٹ ہولڈنگز کو کم کر دیا۔ ان میں فلم پروڈکشن، مارول کامکس کے حقوق، نیشنل جیوگرافک اور کیبل نیٹ ورک FX شامل تھے۔ فاکس نیوز چینل نے 1996 میں اپنے آغاز کے بعد سے ہی ٹیلی ویژن اور ملکی سیاست پر گہرا اثر ڈالا ہے، جس نے مرڈوک کو کچھ لوگوں کے لیے ہیرو اور کچھ کے لئے اچھوتا بنا دیا۔ 24 گھنٹے چلنے والے نیٹ ورک نے سیاسی ٹاک ریڈیو کی طاقت اور توانائی کو ٹیلی ویژن میں تبدیل کر دیا۔ چھ سال کے اندر، اس نے CNN اور MSNBC کو پیچھے چھوڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسد ایاز والٹ ڈزنی کمپنی کے پہلے چیف برانڈ آفیسر مقرر
روپرٹ مرڈوک نے اپنی سلطنت آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ میں ایک ہی اخبار سے بنائی جو اپنے والد سے وراثت میں ملا تھا اور وہ ایک ارب پتی بن گئے۔ فوربس نے 2020 میں مرڈوک کے خاندان کی مجموعی مالیت کا تخمینہ تقریباً 19 بلین ڈالر لگایا تھا۔ جبکہ مرڈوک نے کبھی بھی سیاسی عہدے کے لیے انتخاب نہیں کیا، امریکہ اور برطانیہ کے سیاستدان بے چینی سے روپرٹ مرڈوک کی منظوری کے طلب گار رہے ۔ روپرٹ مرڈوک کے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پیچیدہ تعلقات تھے۔ نیوز کارپوریشن ٹائمز، سنڈے ٹائمز اور سن اخبارات کا مالک ہے، لیکن نیوز آف دی ورلڈ بند ہو گیا اور مرڈوک کمپنی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد اسکائی میں اپنا 40 فیصد حصہ بیچ دیا ۔ فاکس نیوز 2010 کی دہائی میں جنسی ہراسانی کے سکینڈلز کے ایک سلسلے سے گزرا، جس کی وجہ سے اعلیٰ ایگزیکٹو راجرایلس اور پرائم ٹائم شخصیت بل او ریلی کو نکال دیا گیا۔