لندن: برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 38 سالہ شہزاہ ہیری کا کہنا تھا کہ لندن کے اپنے گھر کے باورچی خانے میں بڑے بھائی ولیم کے ساتھ کسی بات پر مداخلت ہوئی جس کے بعد ولیم نے میری اہلیہ میگھن مارکل کو پیچیدہ اور بدتمیز کہا جس کے بعد ہماری بحث ہوئی اور پھر میرے بڑے بھائی نے مجھے فرش پر گرا دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ولیم نے میرا گریبان پکڑا اور میرے گلے میں پہنا ہوا ہار توڑ دیا جس کے بعد انہوں نے مجھے فرش پر گرایا۔British Family Row
دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق اپنی نئی کتاب میں انہوں نے کہا کہ فرش پر رکھے پیالے کے ٹکڑے میری کمر پر لگے جس کی وجہ سے میری کمر پر زخم کے نشانات آگئے۔ بعد ازاں ہیری نے اپنے بھائی کو وہاں سے جانے کا کہا جس کے بعد ولیم اپنے عمل پر افسردہ اور معذرت خواہ نظر آرہے تھے۔ کتاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ’بعد ازاں ولیم میرے پاس آئے اور کہا کہ میگھن کو اس بارے میں کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ’ہیری نے جواب دیا کہ ’تمہارا مطلب جو تم نے مجھ پر حملہ کیا ہے؟‘ جس پر شہزاہ ولیم نے جواب دیا کہ ’میں نے تم پر حملہ نہیں کیا‘۔