برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل رشی سنک Rishi Sunak نے پیر کے روز کہا کہ چین اس صدی میں برطانیہ اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ اس نے امریکا اور بھارت سمیت کئی ممالک کو نشانہ بنایا ہے۔ سابق وزیر خزانہ سنک نے وزیر اعظم منتخب ہونے پر تکنیکی میدان میں چین کے غلبے کا دفاع کرنے کے لیے منصوبوں کی ایک سیریز شروع کرنے پر زور دیا ہے، جس میں شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) جیسے آزاد ممالک کے نئے فوجی اتحاد کی تشکیل بھی شامل ہے۔Rishi Sunak on China
سنک، جو کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں، نے کہا، "میں برطانیہ میں چین کے تمام 30 کنفیوشس اداروں کو بند کر دوں گا، جو دنیا میں سب سے بڑی تعداد میں ہیں۔"کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو چینی حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور یہ ثقافت اور زبان کے مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں، لیکن مغرب اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان، ناقدین کا دعویٰ ہے کہ یہ ادارے پروپیگنڈے کے اوزار ہیں۔
بھارتی نژاد برطانوی رہنما رشی سنک نے کہا، 'چین اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اس صدی میں برطانیہ اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں'۔میں آزاد اقوام کا ایک نیا بین الاقوامی اتحاد تشکیل دوں گا اور چین کے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کی حفاظت کے بہترین طریقوں کا اشتراک کروں گا۔ ریڈی فار رشی مہم میں رشی نے ایک بیان میں کہا، "اس نئے سکیورٹی اتحاد کے تحت، برطانیہ سائبر سیکیورٹی، ٹیلی کمیونیکیشن سکیورٹی اور دانشورانہ املاک کی چوری کو روکنے کے لیے بین الاقوامی معیارات اور اصولوں پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کو مربوط کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
UK PM Race: رشی سنک اب بھی برطانوی وزیراعظم کی دوڑ میں سرفہرست