واشنگٹن: استنبول میں 25ویں یوروپی کانگریس آف اینڈو کرائنولوجی میں پیش کی گئی تحقیق کے مطابق حمل کے تیسرے سہ ماہی کے دوران تناؤ کے ہارمون کورٹیسول کی اعلیٰ سطح بچے کی زندگی کے پہلے تین سالوں میں بولنے اور زبان کی صلاحیتوں کو بڑھا سکتی ہے۔ ان نتائج سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ کورٹیسول جنین اور نوزائیدہ بچوں کی نشو ونما کو کس طرح متاثر کرتا ہے۔ زبان کی ابتدائی نشو ونما اس بات کا بہترین پیش خیمہ ہے کہ رحم میں نوزائیدہ کا عصبی نظام کتنی اچھی طرح سے تیار ہوتا ہے۔ کورٹیسول سے قبل از پیدائش کی نمائش، ایک سٹیرایڈ ہارمون جو جسم کو تناؤ پر رد عمل ظاہر کرنے میں مدد کرتا ہے، جنین کی نشو ونما کو کنٹرول کرتا ہے اور دماغ کی نشو ونما کو متاثر کرتا ہے۔ تاہم، یہ ابھی تک نامعلوم ہے کہ کس طرح کورٹیسول ابتدائی زبان کی نشو ونما کو متاثر کرتا ہے۔
اوڈینس یونیورسٹی اسپتال کے محققین نے اوڈینس چائلڈ کوہورٹ کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا۔ 12-37 ماہ کی عمر کے 1,093 ڈینش بچوں کے ساتھ ساتھ 1,093 ڈینش خواتین میں ان کے حمل کے تیسرے سہ ماہی کے دوران کورٹیسول کی سطح سے متعلق انہوں نے مشاہدہ کیا کہ، جہاں خواتین 12 سے 21 ماہ کی عمر کے درمیان زیادہ الفاظ سمجھتی ہیں، وہیں لڑکے جن کے رحم میں کورٹیسول کی سطح زیادہ ہوتی ہے وہ 12 سے 37 ماہ کی عمر کے درمیان زیادہ الفاظ بول سکتے ہیں۔