ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روس کے روحانی پیشوا پیٹریاارک کیرل کی درخواست کے بعد آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا حکم دیا۔ایک بیان میں روس نے کہا کہ روحانی پیشوا کریل کی اپیل کے پیش نظر، میں 6 جنوری 2023 کو 12:00 سے 7 جنوری 2023 کے 24:00 تک روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کو جنگ بندی کا حکم دیتا ہوں۔ Russia Ukraine war
Russia Ukraine War روسی صدر نے یوکرین میں 36 گھنٹے جنگ بندی کا حکم دیا
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر یوکرین میں 36 گھنٹے کی جنگ بندی کا حکم دیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب روس نے گزشتہ سال فروری میں شروع ہونے والی فوجی جارحیت کے بعد یوکرین میں مکمل طور پر جنگ بندی نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔Russia Ukraine war
روس کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے رواں ہفتے آرتھوڈوکس کرسمس منایا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہے جب روس نے گزشتہ سال فروری میں جارحیت شروع کرنے کے بعد یوکرین میں مکمل جنگ بندی نافذ کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے، اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ آرتھوڈوکس شہریوں کی ایک بڑی تعداد جنگی علاقوں میں رہتی ہے، ہم یوکرین کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان کرنے اور انہیں کرسمس کے موقع پر چرچ کی خدمات میں شرکت کا موقع فراہم کرنے دینا چاہتے ہیں۔
یوکرینی صدر کے سیاسی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے کرسمس جنگ بندی کے حکم پر تنقید کی ہے اور یوکرین سے جنگ بندی کا اعلان کرنے کے لیے ماسکو پر منافقت کا الزام لگایا ہے۔ پوڈولیاک نے ٹویٹ کیا کہ پہلا یہ کہ یوکرین غیر ملکی علاقے پر حملہ نہیں کرتا اور عام شہریوں کو نہیں مارتا۔ جیسا کہ روسی فیڈریشن کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اپنی سرزمین پر صرف قابض فوج کے ارکان کو تباہ کرتا ہے، دوسرا یہ کہ روسی فیڈریشن کو مقبوضہ علاقوں کو چھوڑنا چاہیے، تب ہی اس کے پاس عارضی جنگ بندی ہوگی۔ منافقت کو اپنے پاس رکھیں۔