ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نےکہا کہ ماسکو نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی پہلی کھیپ بیلاروس بھیج دی ہے۔ یہ جانکاری دی ہل نے دی ہے۔ سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ باقی ماندہ جوہری ہتھیار موسم گرما کے آخر تک فراہم کر دیے جائیں۔ روس یوکرین کی سرحد سے متصل ملک میں اسٹریٹجک جوہری بم نصب کرنے کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
جنگ میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق سوال کے جواب میں پوتن نے کہا کہ یہ ہتھیار روس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف استعمال ہوں گے۔ روسی صدر پوتن کے دعوؤں کی بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بیلاروس کو روس سے بموں اور میزائلوں کی پہلی کھیپ موصول ہوئی ہے۔ فاکس نیوز کے مطابق لوکاشینکو نے روسی اور بیلاروسی سرکاری میڈیا کو بتایا کہ ہمارے پاس میزائل اور بم ہیں، جو ہمیں روس سے ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بم امریکہ کی طرف سے جاپان کے ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے بموں سے تین گنا زیادہ طاقتور ہیں۔