نیو یارک:فلسطینی حامی مظاہرین نے بدھ کے روز نیویارک اور لاس اینجلس کے ہوائی اڈوں کے داخلی راستے کو مختصر وقفہ کے لیے بلاک کر دیا تھا۔ سڑک بلاک کرنے کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑا۔ مظاہرین نے نیویارک کے جان ایف کینیڈی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے مضافات میں کاروں کو روک دیا۔ مسافروں کو جام شدہ روڈ وے کے ساتھ ساتھ لاس اینجلس بین الاقوامی ہوائی اڈے کو بائی پاس کرنے کے لیے پیدل روانہ جانا پڑا۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں مظاہروں کے دوران مجموعی طور پر 62 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نیویارک میں، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس پر اسرائیل-حماس جنگ کے خاتمے اور فلسطینیوں کے حقوق کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مظاہرے کے چلتے ہوائی اڈے کی طرف جانے والی وین وِک ایکسپریس وے پر ٹریفک تقریباً 20 منٹ تک رک گئی۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں مسافروں کو کچھ سوٹ کیس لے کر اپنی گاڑیوں کو سڑک پر ہی چھوڑتے ہوئے اور ہائی وے میڈین پر رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ایجنسی کے ترجمان اسٹیو برنز نے بتایا کہ احتجاج میں شامل 26 افراد کو ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اور نیویارک اور نیو جرسی کی پورٹ اتھارٹی نے بیک اپ میں پھنسے مسافروں کو ہوائی اڈے تک پہنچنے میں مدد کے لیے دو بسیں روانہ کی تھیں۔
نیوز ہیلی کاپٹر کے مطابق، نیویارک کے مظاہرے کے وقت ہی، لاس اینجلس کے ہوائی اڈے کی طرف جانے والی ایک بڑی سڑک کو فلسطینی حامی مظاہرین کے ایک اور گروپ نے بند کر دیا تھا۔ ایک بیان میں، لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کسی بھی واقعے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر، مظاہرین پر ایک پولیس افسر کو زمین پر پھینکنے اور ان کی گاڑیوں میں شامل راہگیروں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔