واشنگٹن: امرت پال سنگھ کے خلاف کریک ڈاؤن کیے جانے کے بعد سے خالصتان حمایت یافتہ مظاہرین کے ایک گروپ نے اتوار کے روز سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے پر حملہ کیا اور اسے نقصان پہنچایا۔ بھارتی امریکیوں کی جانب سے اس فعل کی شدید مذمت کی گئی اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اتوار کے روز لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت کے باہر ایک خالصتانی حامی نے قومی پرچم اتار کر خالصتانی پرچم لگا دیا تھا۔ فاؤنڈیشن فار انڈیا اینڈ انڈین ڈائاسپورا اسٹڈیز (FIIDS) نے خالصتان کے حامی مظاہرین کے حملے کے بعد کہا کہ ہم لندن کے بعد سان فرانسسکو میں قونصل خانہ، دونوں جگہوں میں امن و امان کی مکمل ناکامی سے بھی حیران ہیں جہاں چند بنیاد پرست علیحدگی پسندوں نے بھارت کے سفارتی مشنوں پر حملہ کیا۔
دراصل آج سان فرانسسکو میں خالصتان کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے، مظاہرین نے سٹی پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی عارضی حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور قونصل خانے کے احاطے کے اندر دو نام نہاد خالصتانی جھنڈے لگا دیے لیکن قونصل خانے کے دو اہلکاروں نے جلد ہی ان جھنڈوں کو ہٹا دیا۔ اس کے فوراً بعد مشتعل مظاہرین کا ایک گروپ قونصل خانے کے احاطے میں داخل ہوا اور اپنے ہاتھوں میں موجود سلاخوں سے دروازے اور کھڑکیوں کو مارنا شروع کر دیا۔ سان فرانسسکو پولیس کی جانب سے واقعے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
کمیونٹی لیڈر اجے بھٹوریا نے سان فرانسسکو میں بھارت کے قونصلیٹ کی عمارت پر خالصتان حامی مظاہرین کے حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کا یہ عمل نہ صرف امریکہ اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات کے لیے خطرہ ہے بلکہ ہماری کمیونٹی کے امن اور ہم آہنگی پر بھی حملہ ہے۔ بھٹوریا نے مقامی حکام پر زور دیا کہ وہ اس حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کریں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی کمیونٹی کے تمام افراد سے بھی کہتا ہوں کہ وہ متحد ہو کر امن اور ہم آہنگی کو فروغ دیں۔