خط میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل (1) 58 کے تحت 3 اپریل 2022 کو قومی اسمبلی اور کابینہ تحلیل کردی گئی تھی، اس لیے قومی اسمبلی تحلیل کیے جانے کے بعد نگراں وزیر اعظم کی تقرری کے سلسلے میں عمران خان اور تحلیل ہونے والی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو ایک خط لکھا ہے۔ خط میں دونوں رہنماون سے نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے تجاویز طلب کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نگراں وزیراعظم کی تقرری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اگر عمران خان اور شہباز شریف تین دن کے اندر کسی نام پر اتفاق رائے نہیں کر پاتے ہیں تو دو دو نام نگران وزیر اعظم کی تقرری کے لیے ذمہ دار پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جائیں گے۔Political Crisis in Pakistan
قابل ذکر ہے کہ پیر کی صبح یعنی آج جاری ہونے والے ایک بیان میں، صدر کے سیکریٹریٹ نے کہا کہ عمران خان، وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود، نگران وزیراعظم کی تقرری تک وزیراعظم کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔تاہم، پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت، ایک بار نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد، خان 15 دن تک وزیر اعظم کے عہدے پر برقرار رہیں گے جب تک کہ نگراں وزیر اعظم کا تقرر نہیں ہو جاتا۔ ٹویٹر پر صدر علوی نے یہ بھی اعلان کیا کہ خان کچھ دنوں تک بطور وزیر اعظم خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: