اسلام آباد: پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے جمعہ کو چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کو خیبر پختونخوا (کے پی) اور پنجاب میں انتخابات کی تاریخوں پر تبادلہ خیال کے لیے 20 فروری کو ایک 'فوری میٹنگ' کے لیے بلایا ہے۔ ایوان صدر میں ہونے والی میٹنگ میں الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 57(1) پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس میں تفصیلات بتائی گئی ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے مشاورت کے بعد صدر کو تاریخ کا اعلان کرنے کے لیے تفویض کیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی تحریک عدم اعتماد میں برطرفی کے بعد پی ٹی آئی ایک عرصے سے فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ عمران خان کا اصرار ہے کہ صرف ایک مینڈیٹ والی حکومت ہی ملک کو معاشی دلدل سے نکالنے کے لیے درکار سخت فیصلے لے سکتی ہے۔
پنجاب اور کے پی کی اسمبلی بالترتیب 18 جنوری اور 14 جنوری کو تحلیل کر دی گئیں، جب کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ دونوں صوبوں میں ان کی حکومتیں نئے انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے لیے اپنی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گی۔ سی ای سی کو لکھے اپنے خط میں، جس کی ایک کاپی ڈان ڈاٹ کام کے پاس دستیاب ہے، صدر نے کہا کہ ان کے 8 فروری کے خط کے بعد سے، کچھ اہم واقعات ہوئے ہیں، خاص طور پر لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق۔ اس ماہ کے شروع میں، لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن واچ ڈاگ کو پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کرنے کی ہدایت کی تھی۔ دریں اثناء چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے کہا کہ ملک کے تمام مسائل عوام کے فیصلے سے ہی حل ہوسکتے ہیں۔