پاکستان میں سیاسی بحران اور نئے وزیراعظم کے انتخابی عمل کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکتسانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ مشترکہ طور پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 تاریخ کو آپ کو غیر ملکی مراسلہ موصول ہوتا ہے اور 8 تاریخ کو تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے، اگر کوئی اسمبلی میں بیٹھتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ اس سازش کا حصہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کسی بھی بیرونی طاقت کو اختیار ہونا چاہیے کہ وہ پاکستان میں حکومتیں بنانے اور حکومتیں توڑنے میں کردار ادا کرے، عمران خان دنیا اور امریکہ کو ’ایبسلوٹلی نوٹ‘ کہہ چکے ہیں۔Political Crisis in Pakistan
اپوزیشن کے حوالے سے مراد سعید نے کہا کہ پاکستانی قوم نے انہیں مسترد کر دیا ہے، یہ پہلے بھی بدعنوان تھے اب بھی بدعنوان ہیں، پہلے بھی بین الاقوامی سازشوں کا حصہ تھے اور اب بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بعد ازاں ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں مراد سعید نے کہا کہ جن کی حرصِ زر، ہوس اقتدار نے میری قوم کو بھکاری بنایا ان کو ملک کا سربراہ نہیں مانوں گا۔ اس سلسلے میں فرخ حبیب نے بھی ٹویٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتے۔ پارٹی کے فیصلے کے بعد فواد چوہدری نے بھی مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم آزادی کے لیے لڑیں گے۔