پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے عمران خان حکومت کے خلاف ہفتے کو ہونے والی تحریک عدم اعتماد کے بعد نئی وفاقی حکومت کی تشکیل اور نئے وزیر اعظم کے انتخاب پر ابتدائی بات چیت کو حتمی شکل دینے کا اعلان کیا ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کردیا اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو روکنے کا اقدام غیر آئینی تھا۔Political Crisis in Pakistan
متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد، اعتماد ان کے حق میں جائے گا اور تمام اپوزیشن پارٹیوں کی مناسب نمائندگی کے ساتھ نئی وفاقی حکومت بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ نئی حکومت کی مدت کم از کم چھ ماہ یا ایک سال ہونی چاہیے۔ اس دوران انتخابی اصلاحات اور احتساب سے متعلق دیگر اہم قوانین پاس کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو عام انتخابات کے انعقاد سے قبل حلقوں کی حد بندی مکمل کرنے کے لیے مکمل وقت دیا جائے گا۔
متحدہ اپوزیشن نے مزید کہا کہ نئے وزیراعظم کے لیے اپوزیشن کے امیدوار ، نیشنل اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف حلف اٹھانے کے بعد اپنی متوقع حکومت کی ترجیحات کا اعلان کریں گے، جس میں مہنگائی پر قابو پانے اور ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے معاشی پالیسی بنانا شامل ہے۔ نئی حکومت امن اور دیگر اہم امور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تمام ملکوں کے ساتھ یکساں سطح پر تعلقات استوار کرنے کے مقصد سے ملک کی خارجہ پالیسی کا جائزہ بھی لے گی۔
وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر اپنی حکومت کی برخاستگی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں اس تحریک کو شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس میں ہر پلیٹ فارم پر نئی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ پارٹی نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنے اراکین کےاجتماعی استعفیٰ پر بھی غور و خوض کر رہی ہے۔